اٹھارہویں آئینی ترمیم کو چھیڑا گیا تو کورونا وبا کے باوجود سڑکوں پر ہوں گے، اسفندیارولی خان

پشاور(دی خیبر ٹائمز پولیٹکل ڈیسک)عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اسفندیارولی خان نے کہا ہے کہ اگر تاریخی اٹھارہویں آئینی ترمیم کو چھیڑا گیا تو کارکنا ن تیار رہیں، کورونا وبا ہو یا کوئی دوسری آفت، اے این پی میدان میں نکلے گی اور سلیکٹرز و سلیکٹڈ کو یاد رکھنا چاہیے ، دیگر بحرانوں کو حل کرنے کی بجائے ، حل شدہ مسائل کی طرف ایک بار پھر جانا مزید نئے بحران کا جنم دے گی۔ باچاخان مرکز پشاور سے جاری بیان میں اے این پی سربراہ کا کہنا تھا کہ اٹھارہواں آئینی ترمیم چھیڑنے کی صورت میں پیدا شدہ بحرانوں کے ذمہ دار سلیکٹرز اور سلیکٹڈ ہوں گے۔ اس وقت ملک نازک صورتحال سے گزررہا ہے، وبا کی وجہ سے قیمتی جانیں جاچکی ہیں، ہزاروں کی تعداد میں افراد متاثر ہیں، انہیں ریلیف دینے کی بجائے اٹھاروہویں آئینی ترمیم میں تبدیلی کی بات کرکے نیا تنازعہ کھڑا کردیا ہے،لیکن یہ بات واضح ہونی چاہیے کہ اٹھارویں آئینی اور این ایف سی ایوارڈ میں ردوبدل یا اسکا خاتمہ بچوں کا کھیل نہیں بلکہ آگ سے کھیلنے کے مترادف ہے۔ کپتان اینڈ کمپنی نے اگر اس ترمیم کو چھیڑا تو یہ پاکستان کے آنیوالی نسلوں سے زیادتی کے مترادف ہوگا۔ اے این پی سربراہ کا کہنا تھا کہ اٹھارہواں آئینی ترمیم پاکستان کی حفاظت اور اتحاد کا ضامن ہے لیکن سلیکٹڈ حکمرانوں نے اپنی کرپشن کو چھپانے کیلئے اس ترمیم میں تبدیلی لانے کی بات چھیڑ دی ہے۔ صورتحال یہ ہے کہ تین ووٹوں کی اکثریت سے وزیراعظم کی کرسی پر براجمان شخص ایک ناکام وزیراعظم ثابت ہوچکا ہے۔ اس ترمیم میں کسی بھی تبدیلی کے خلاف سوائے کپتان کے تمام سیاسی جماعتیں متفق ہیں اور اسی اتحاد کے ساتھ ہر سازش کا مقابلہ کریں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں