وزیرستان میں عید کے موقع پر سیاحوں کا سیلاب اُمڈ آیا

شمالی وزیرستان ( احسان داوڑ + ناصر داوڑ ) شمالی وزیرستان میں عید الااضحیٰ کے موقع پر مقامی اور بیرونی سیاحوں کی کثیر تعداد میں امد ، رزمک ، شوال اور میرعلی میں پچاس ہزار کے لگ بھگ سیاحوں نے وزیرستان کی ٹھنڈی ہواوں کے مزے لے لئے ۔ امسال شمالی وزیرستان میں تین تین عیدیں منانے کے باوجود ہفتے اور اتوار کو شمالی وزیرستان کی سڑکوں پر مقامی اور بیرونی اضلاع بنوں، لکی ، ڈیرہ اسماعیل خان، پشاور اور کرک وغیرہ سے ائے ہو ئے سیاحوں کے قافلے دیکھے گئے ۔ایک غیر سرکاری تنظیم کے مقامی کوارڈینیٹر نے بتایا کہ امسال عید کے موقع پر شمالی وزیرستان میں پچاس ہزار سے زائد سیاحوں نے رزمک ، شوال اور میرعلی کے کئی علاقوں کی سیر کی ۔ میرعلی کے ایک مقامی قبائلی مزمل خان کے مطابق حسوخیل کے مشہور پکنک سپاٹ حسوخیل پُل پر سیاحوں کا بے تحاشہ رش دیکھنے میں ایا اور ہزاروں لوگوں نے پُل کے ساتھ سیلفی اور تصاویر کھینچ لیں ۔

یہ بھی پڑھئے: وزیرستان میں عید کا احوال ۔۔ سیرو تفریح ۔ ۔ مسائل و مشکلات ۔۔ تحریر: عدنان بیٹنی

رزمک اور شوال ائے ہوئے سیاحوں نے ناقص ٹریفک انتظامات پر شدید تحفظات کا اظہار کیا اور کہا کہ ایسا لگتا نہیں کہ یہاں کوئی پولیس یا انتظامیہ بھی موجود ہے ۔ ٹورازم پر کام کرنے والے ایک مقامی تنظیم کے عہدیداروں نے کہا کہ ہم نے عید سے پہلے حکام سے بات کی تھی کہ سیاحوں کیلئے انتظامات کئے جائیں لیکن ہر سال کی طرح اس سال بھی ہر سال کی طرح بلاک ٹریفک کی وجہ سے لوگوں کی سیاحت کا مزاہ کراکر ہوجاتا ہے شاہد خان وزیر جو رزمک کی سیر کیلئے اپنے دوستوں کے ہمراہ ٹریفک میں پھنس گئے تھے ، نے بتایا کہ انہوں نے رزمک کے قریب پورا دن ٹریفک کے اژدھام میں گذارا کیونکہ انے جانے کا کوئی راستہ ہی نہیں تھا البتہ رزمک ے ٹھنڈے موسم کو بلاک ٹریفک کےباوجود انجوائے کیا ۔ پشاور سے ائے ہوئے ایک سیاح اعجاز خلیل نے بتایا کہ وہ پہلی بار شمالی وزیرستان کو اپنی فیملی کے ہمراہ ایا ہوا ہے اور وہ حیران ہیں کہ اتنے خوبصورت علاقوں کی سیر سے ہم ابھی تک محروم رہے ہیں تاہم یہاں سیاحوں کیلئے رہائش اور ٹریفک مسائل پر توجہ دینے کی ضرورت ہے ۔ اس بارے میں مقامی انتظامیہ اوپولیس کے ذمہ داروں سے بار بار رابطے کی کوشش کی گئی تاہم بات کرنے کیلئے کوئی بھی میسر نہیں تھا۔ رزمک دریں اثناء جنوبی وزیرستان کی طرف سے بھی مکین اور پریغل نامی علاقوں میں ہزاروں سیاحوں نے سرد ترین موسم میں ر ات گذارنے کیلئے انتظامات کئے تھے ۔ اکثر سیاحوں نے حکومتی سطح پر ناقص انتظامات پر اپنے تحظات کا اظہار کیا اور مطالبہ کیا کہ سیاحت کو فروغ دینے کیلئے حکومت ہنگامی بنیادوں پر کام کریں اور چیک پوسٹوں پر تلاشی کے عمل کو بھی اسان بنایا جائے۔

وزیرستان میں عید کے موقع پر سیاحوں کا سیلاب اُمڈ آیا” ایک تبصرہ

اپنا تبصرہ بھیجیں