کاشف عزیز
ملک میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکھنے کے لئے حکومت کی جانب سے توسیع ہوئی تو بچوں نے مختلف مشغلے اپنا کر چھٹیوں کو منانا شروع کیا…..
پشاور کے علاقے گڑھی قمردین سے تعلق رکھنے والے طالب علم محمد سعد عزیزکا کہناہے کہ سکول کی چھٹیوں میں اضافے کے بعد اس نے پڑھائی کے ساتھ ساتھ گھر میں کزنز کے ساتھ کرکٹ کھیلنا شروع کیا ہے.کیونکہ کورونا کی ڈر سے نہ تو وہ کہی جا سکتے ہیں اور نہ تفریح کر سکتے ہیں.
پانچوی جماعت کی بچی امن کا کہنا ہے کہ وہ گھر میں کھیل کے ساتھ امی کے ساتھ گھر کے کام بھی کرتی ہے,لیکن اب وہ گھر میں تنگ ہو گئی ہے اور سکول کے دوستوں کو مس کر رہی ہے.
صرف یہی بچے نہیں بلکہ ملک کے مختلف حصوں میں بچے مختلف انداز میں چھٹیوں کو گزار رہے ہیں,کوئی پتنگ بازی کرنے میں مگن ہے تو کوئی لوڈو اور ویڈیو کیمز سے بوریت کوشکست دینے میں لگا ہوا ہے.بچے کہتے ہیں کہ چھٹیوں میں گھر میں بند رہنے سے وہ شدید بوریت کا سامنا کر رہے ہیں.
اس حوالے سے والدین کا کہنا ہے کہ ہر والد کو چاہیئے کہ وہ اپنے بچوں کے لئے شیڈیول بنائے جس میں بچوں کی پڑھائی کے ساتھ کھیل اور تفریح کے لئے وقت مختص کرنا ضروری ہے کیونکہ اس سے ان کو فرست کے اوقات میں بوریت کا سامنا نہیں کرنا پڑیگا.
Load/Hide Comments