بنوں ( دی خیبرٹائمز ڈسٹرکٹ ڈیسک ) جانی خیل مظاہرین کمیٹی اور انتظامیہ کے آفسران کے درمیان مذاکرات جاری ہیں اورتیسرے روز بھی کسی نتیجے پر نہ پہنچ سکیں، آج چوتھے روز میں پھر بیٹھک ہو گی،گزشتہ روز آزاد منڈی کے مقام پر مذاکرات کا عمل شروع ہوا جس میں صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ ملک شاہ محمد خان، ڈپٹی کمشنر محمد زبیر نیازی، ڈی پی او عمران شاہد، عسکری حکام، جانی خیل کی 15 رُکنی کمیٹی،60 ہزار وزیر اقوام کے مشران اور علماء کرام نے شرکت کی انتظامیہ کے مشران نے جانی خیل کے تمام مطالبات تسلیم کر تے ہوئے ایک ہفتہ کی مہلت مانگی کہ حکومت امن کے قیام کیلئے کمیٹی بنائے گی قوم دھرنا ختم کر یں ہم ضمانت دیتے ہیں کہ ایک ہفتہ میں ملک نصیب کی لاش سمیت چار نو عمر لڑکوں کی لاشوں کو بھی انصاف ملے گا،اسی تمام نقصانات کا آزالہ موقع پر کیا جائے گا تاہم تمام لاپتہ آفراد کی رہائی سکیورٹی خدشات کے باعث موقع پر مشکل ہے لیکن پھر بھی موقع پر پانچ سے 10 آفراد کو رہاکیا جائے گا اسی طرح ایک ہفتہ میں دیگر زیر حراست آفراد کو بھی رہائی مل جائے گی جس کی ضمانت 60 ہزار وزیر اقوام کے مشران نے بھی دی جانی خیل کمیٹی نے 60 ہزار وزیر اقوام کے مشران کی اسرار پر آج تک مذاکرات ملتوی کر دیئے، قوم کی جانب سے دیئے گئے 83 آفراد کی فہرست میں سے 8 آفراد کو پہلے بھی رہا کیا جا چکا ہے، انتظامیہ کیساتھ کی جانے والی مذاکرات جب جانی خیل کے دھرنا شرکاء کو بیان کئے گئے تو اُن کا کہنا تھا کہ انتظامیہ ایک ہفتہ ٹائم ضرور لیں لیکن ہم دھرنا ختم نہیں کرتے اور نہ ہی لاش دفنائیں گے یہ سب اس صورت میں ممکن ہے جب ہمیں پنڈال میں اپنے قیدی حوالے کئے جائیں اور دیگر معاہدے پر بھی عمل کو یقینی طور پر دیکھا جائے کیونکہ اس سے پہلے بھی ہم سے مذاکرات کئے گئے جس پر آج تک عمل نہیں ہوا،اُدھر انتظامیہ نے احتجاج کے دوران گرفتار کئے گئے 54 آفراد کو بھی رہا کیا اور بند کئے گئے راستے بھی آمد و رفت کیلئے کھول دیئے جانی خیل کے مظاہرین نے تبلیغی مرکز باران پل کے قریب پڑاؤ دیا ہے اور روزانہ کی بنیاد پر سہ پہر کے وقت تین کلو میٹر تک میرانشاہ روڈ پر امن مارچ بھی کر رہے ہیں۔
اہم خبریں
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments