جے یو آئی رہنما مفتی کفایت بھی بھارتی ایجنٹ قرار دینے کی کوشش

وفاقی حکومت کے خلاف یا پاک فوج کے کسی بھی فرد کوئی بھی انگلی اُٹھ گئی ہو، اس انگلی کو کاٹ دی گئی ہے، نہ صرف کاٹ دی گئی ہے، بلکہ عبرت کا نشان بنانے کی کوششبھی کی گئی ہے، ایسے میں مفتی کفایت اللہ کے ساتھ بھی ہورہاہے، مفتی کفایت جو ہمیشہ سخت لہجہ استعمال کررہاہے،
وفاقی وزیر شیخ رشید کہتے ہیں کہ جمعیت علماء اسلام فضل (جے یو آئی (ف) کے رہنما مفتی کفایت اللہ کے خلاف پاک فوج کے خلاف “بولنے” کے الزام میں مقدمہ درج کیا جائے گا ، ان کا کہنا تھا کہ اس کا جارحانہ رویہ قابل برداشت نہیں ہے۔ ایک ٹی وی ٹاک شو کے دوران کفایت اللہ کے حالیہ تبصرے کا حوالہ دے رہے تھے ، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ “جرنیلوں کو بھی ان کی چوری کا ذمہ دار ہونا چاہئے”۔ شیخ رشید نے ایک نجی ٹی وی چینل ( 24 نیوز ) سے بات کورتے ہوئے کہا ہے، کہ “مفتی کفایت اللہ کے خلاف لاہور میں مقدمہ درج کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔” “وہ زبان جو انہوں نے ہماری عظیم فوج کے خلاف استعمال کی جس نے بےشمار قربانیاں دی ہیں وہ قابل قبول نہیں ہے۔” ملک کے ایک اور لیڈنگ نجی چینل (جیو نیوز ) سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جو بھی مسلح افواج کے خلاف “گستاخانہ زبان استعمال کرے گا” ان کے خلاف آئین اور قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔ اسلام آباد میں کابینہ کے بعد ہونے والی ایک پریس کانفرنس میں ، وزیر اطلاعات شبلی فراز نے صحافیوں کے ایک سوال کے جواب میں جے یو آئی کے رہنما مفتی کفایت اللہ کے تبصرے کو “شرمناک” قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ ہندوستان کے ایجنڈے کو آگے بڑھا رہے ہیں۔ شبلی فراز نے کہا کہ قائدین حزب اختلاف کی پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (PDM) اپنے جلسوں میں ایسی باتیں کہہ رہی تھی جو پاکستان کے خلاف بھارتی پروپیگنڈہ مہم کی طرح تھی۔
ایک اور نجی نیوز چینل ( ڈان نیوز نیٹ ورک ) سے بات چیت کے دوران شبلی فراز کا کہنا تھا، کہ ایسے لوگ ہی وطن عزیز کو بدنام کررہے ہیں، ملک کے معیشت، مسلح افواج کو نشانہ بنانے اور ملک میں دہشت گردی اور انتشار پھیلانے کے لئے کام کررہا ہے۔ فراز نے کہا ، “بھارت نے جس طرح کی نا اہلی مہم شروع کی تھی ، ہم دیکھ رہے ہیں کہ پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے ایسی ہی باتیں کہی جا رہی ہیں ، چاہے وہ مفتی کفایت اللہ کے مریم نواز ، نواز شریف کی شکل میں ہوں۔” “یہ ایک بہت ہی منظم مہم تھی جس کا مقصد ریاست پاکستان کو بدنام کرنا ، ملک کو کمزور کرنا اور انتشار پیدا کرنا تھا جس کا ری پلے یا اصل ورژن ہم پی ڈی ایم کی شکل میں دیکھ رہے ہیں۔” وزیر نے کہا کہ حکومت نے اس طرح کے بیانات کا “سخت نوٹس” لیا ہے اور وہ صورتحال کی “نگرانی” کررہی ہے ، انہوں نے مزید کہا کہ تنہائی میں پیشرفت نہیں ہو رہی تھی۔ انہوں نے میڈیا کو بتایا ، “ہمیں ہر چیز پر ایسی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں جیسے حسین حقانی سے کس کا واسطہ ہے اور کون مشورہ دے رہا ہے۔” کفایت اللہ کے تبصرے کو شرمناک قرار دیتے ہوئے فراز نے کہا کہ جے یو آئی (ف) کے رہنما اپنے تبصروں کے ذریعہ صرف “دشمن” کو خوش کررہے ہیں کیونکہ پاکستان میں جو کچھ بھی کہا جاتا تھا وہ لمحوں میں ہندوستانی ٹی وی چینلز پر “بریکنگ نیوز” کے طور پر چلایا جاتا تھا۔ انہوں نے کہا ، “اپنی مرضی سے یا ناپسندیدہ طور پر ، آپ ہندوستان کے ان اقدامات کا سہولت کار بن گئے ہیں جو ہمارے مقابل دشمن ہیں۔” جے یو آئی (ف) کے رہنما مولانا فضل الرحمن سے خود کو علیحدہ کرنے کے لئے مولانا محمد خان شیرانی کی سربراہی میں ایک گروپ کے فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے ، فراز نے کہا کہ پی ڈی ایم خود ہی ڈویژنوں میں مبتلا ہے اور اس لئے حکومت کو گھر بھیجنے میں کامیاب ہونے کا کوئی امکان نہیں ہے۔

مفتی کفایت اللہ نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا ہے، کہ اس نے صحافی کے ایک سوال کے جواب میں کہا ہے، کہ مولانا فضل الرحمان کے خلاف نیب ہرزہ سرائی کررہاہے، اگر وہ مولانا کے پیچھے پڑے ہیں، تو ایک ریٹائرڈ فوجی جرنیل کو بھی بلائیں،
انہوں نے اپنے ٹویٹر پیغام میں کہا ہے، کہ ان کے( گھر پر مسلسل چھاپے اور بچوں کو اپنے ساتھ لیجانا کونسے ریاستی اصول ہے، اس دہشتگردی کا جواب دینا ہوگا)
ایک اور پیغام میں مفتی صاحب فرمارہے ہیں، کہ ( جس آئین کا سہارا لیکر آپ مقدمہ بنا رہے ہیں ، اسی آئین کے تقدس کے لیے ان شاء اللہ آپ سے لڑتا
رہوں گا )
مفتی کفایت اللہ کی گرفتاری کیلئے مانسہرہ پولیس نے چھاپہ مارا جہاں مفتی کفایت اللہ کی عدم موجودگی پر ان کے بھائی، بہنوئی، اور دو بیٹے گرفتار کرکے اپنے ساھ لے گئے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں