مہمند میں موٹر سائیکل سواروں کی فائرنگ، جوابی فائرنگ میں مبینہ اجرتی قاتل ہلاک

غلنئی ( دی خیبرٹایمز ڈسٹرکٹ ڈیسک ) قبائلی ضلع مہنمد میں زیارت کلی آدمزئی میں رحمن ولد آمین جان اور ملک سیل دین کے پرانے دشمنی میں ملک سیل دین کے بھائی پر موٹر سائیکل سواروں نے فائرنگ کی۔ جوابی کارروائی میں ایک حملہ آور ہلاک جبکہ ان کے دوسرے کو زخمی کردیا، زرائع کے مطابق ہلاک ہونے والے مقتول کا تعلق ضلع نوشہرہ سے بتایا جاتا ہے، زخمی کا تعلق ضلع مہمند سوران درہ سے ہے، زخمی ہوانے والا حملہ آور مقامی قبائلی شخص کے گھر میں گھس گیا، تا ہم بعد میں مقامی ایم پی اے ڈاکٹر محمد اسرار صافی کی قیادت میں جرگہ ہوا ۔ مذاکرات کے بعد لاش اور زخمی کو پولیس کے حوالے کردیا گیا۔ پولیس نے لاش ڈسٹرکٹ ہسپتال غلنئی لایا گیا اور زخمی کو اپنی تحویل میں لے لیا، اس موقع پر ملک سیلادین کے بیٹے خان داد نے بتایا ، کہ ہلاک ہونے والا مبینہ اجرتی قاتل ان کے ساتھی کی فائرنگ سے ہلاک ہوگیا ہے، زرائع بتایا ہے، کہ قتل ہونے والے مبینہ اجرتی قاتل کا تعلق ضلع نوشہرہ سے جبکہ دوسرے کا تعلق مہمند سوران درہ سے ہیں۔انھوں نے پولیس پر الزام لگایا کہ اتنے چیک پوسٹوں کے باوجود موٹر سائیکل سوار اجرتی یہاں کیسے پہنچ سکتے ہیں۔ جوکہ پولیس کی غفلت اور لاپرواہی کا زندہ ثبوت ہیں۔ چیک پوسٹوں پر صرف عام شہریوں کی خوب جامع تلاشی کے باوجود ایسے عناص داخل ہوتے ہیں، واقعے کے حوالے سے مقامی مشران کا کہنا تھا کہ ہم مہمند کے رسم و رواج کے مطابق بہت جلد قومی جرگے کو بلاکر اجرت کے بارے میں قومی معاہدہ کریں گے کیونکہ اجرت پر قتل مہمند کے رسم و رواج کے برعکس ہیں۔ خانداد اجرت کے واقعے پر غم غصہ کا اظہار کرتے ہوئے پولیس سے مطالبہ کیا ، کہ وہ اس طرح کے واقعات پر کھڑی نظر رکھے تاکہ علاقے میں عام شہری سکھ کا سانس لے سکیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں