میرعلی ( دی خیبرٹائمز ڈسٹرکٹ ڈیسک ) شمالی وزیرستان میں ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ بدستور جاری، آج 10 دسمبر کو ایک بار پھر میرعلی کے بھرے بازار میں نامعلوم مسلح نقاب پوش ٹارگٹ کلرز نے میرعلی تحصیل سے تعلق رکھنے والے نور عبداللہ ولد عبدالقیوم کو فائرنگ کرکے قتل کردیا، میرعلی بازار میں موجود پولیس اہلکاروں نے مقتول عبداللہ نور کی لاش کو تحویل میں لیکر پوسٹ مارٹم کیلئے تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال میرعلی منتقل کردیا،
پولیس کےمطابق عبداللہ نور کا تعلق میرعلی تحصیل سے ملحقہ میرالی قبائل سے ہے، جس کا کسی سے ذاتی دشمنی نہیں ، تاہم ابھی تک خیال کیا جاتا ہے، کہ ان کا قتل بھی ٹارگٹ کلنگ کا واقعہ ہے، پولیس نے نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی ۔
شمالی وزیرستان میں بدامنی عروج پر ہے، آئے روز ٹارگٹ کلنگ کے واقعات سے لوگوں میں خوف کی فضا پھیل گئی ہے، ان واقعات سے شمالی وزیرستان کی عام آبادی اور تاجر برادری شدید متاثر ہوگئی ہے، بدامنی اور ٹارگٹ کلنگ کے واقعات کے خلاف یوتھ آف وزیرستان نے 14 دسمبر کو اسلام آباد میں دھرنے کا بھی اعلان کیا ہے۔ یوتھ آف وزیرستان کے چیئرمین نوراسلام داوڑ کا کہنا ہے، کہ میرعلی اور میرانشاہ کے بازاروں میں بدامنی اور غیریقینی صورت حال کے خلاف وہ مسلسل مظاہرے کررہے ہیں، تاہم اب اسلام آباد کے ڈی چوک سے ایوانوں میں بیٹھے ہوئے حکمرانوں کی کانوں تک آواز پہنچانے کیلئے ان کے پاس جائینگے، تاکہ شمالی وزیرستان کے عوام کو سکھ کی زندگی دے سکیں۔
اس خبر کے متعلق ویڈیوز ۔۔ یہاں کلک کرکے ملاحظہ کرسکتے ہیں