علی امین گنڈاپور کے استعفے کے بعد خیبرپختونخوا کا آئینی بحران ۔۔۔ اگلا قدم کیا ہوگا؟

پشاور ( دی خیبرٹائمز مانیٹرنگ ڈیسک) خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے اپنے عہدے سے گورنر کو استعفیٰ بھجوا دیا ہے، جس کے بعد صوبے میں آئینی اور سیاسی صورتحال غیر یقینی کا شکار ہو گئی ہے۔

آئینِ پاکستان کے آرٹیکل 130(8) کے مطابق وزیراعلیٰ کا استعفیٰ گورنر کے قبول کرنے کے بعد ہی مؤثر ہوتا ہے، اس لیے فی الحال وہ عہدے پر نگران حیثیت میں موجود ہیں۔

اگر گورنر استعفیٰ قبول کر لیتے ہیں تو صوبائی اسمبلی نئے وزیراعلیٰ کے انتخاب کے لیے اجلاس طلب کرے گی۔
جبکہ اگر علی امین گنڈاپور نے اسمبلی تحلیل کرنے کی سفارش بھی کی ہے، تو آئین کے آرٹیکل 112(1) کے مطابق اسمبلی 48 گھنٹوں میں خود بخود تحلیل تصور ہوگی۔

اسمبلی تحلیل ہونے کی صورت میں، آئین کا آرٹیکل 224-A نگران حکومت کے قیام کا طریقہ کار واضح کرتا ہے ،
سبکدوش وزیراعلیٰ اور قائدِ حزبِ اختلاف مشاورت سے نگران وزیراعلیٰ کا نام فائنل کریں گے، ورنہ فیصلہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کرے گا۔

سیاسی ماہرین کے مطابق، علی امین گنڈاپور کے استعفے سے خیبرپختونخوا میں نگران سیٹ اپ اور ممکنہ عام انتخابات کی راہ ہموار ہو سکتی ہے۔ تاہم اصل فیصلہ اب گورنر خیبرپختونخوا کے ہاتھ میں ہے کہ وہ استعفیٰ فوراً قبول کرتے ہیں یا موخر۔ لیکن خیال کیا جاتا ہے کہ گورنر خیبرپختونخوا اس استعفیٰ کو موخر کرینگے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں