بنوں میں ناجائز قتل اور پولیس کی سرد مہری کے خلاف شہریوں کا احتجاج

بنوں ( دی خیبرٹائمز ڈسٹرکٹ ڈیسک ) کرم پل کے قریب موٹر سائیکل سواروں کے فائرنگ سے 2 افراد کے قتل کا معاملہ، مقتولین کے ورثاء اور علاقہ مکینوں نے لاشیں سڑک پر رکھ کر احتجاجی مظاہرہ کیا اور بنوں کوہاٹ روڈ کو ہر قسم ٹریفک کیلئے بند رکھا روڈ بندش سے گاڑیوں کی لمبی لمبی قطاریں لگ گئیں مظاہرین کا کہنا تھا کہ حسین اللہ ولد محمد علی شاہ اور حبیب اللہ عرف ہلال ولد مہربان ساکنان نیظم کلہ سورانی صبح کورٹ پیشی کیلئے جا رہے تھے کہ راستے میں بنوں کرم پل پر بامسلح موٹر کار سوارمبینہ ملزمان شاہد خان، شاہ زیب خان پسران انور خان ساکنان نیظم کلہ سورانی نے فائرنگ کرکے دونوں کو موقع پر قتل کر دیا مبینہ ملزمان فرار ہوگئے پولیس نے قتل مقاتلہ کی دُشمنی کی عداوت پر مقتولین کے چچازاد راحت اللہ خان ولد محمد روشان کی رپورٹ پر مقدمہ درج کرلیا مظاہرین نے پولیس پر غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ پولیس چوکی سے چند قدم کے فاصلے پر ہمارے دو افراد کو قتل کرنے والے کیسے فرار ہوگئے اس سے پہلے بھی ہمارے چار افراد کو قتل کیا گیا اور پولیس نے ابھی تک کوئی ملزم گرفتار نہیں کیا، جب ہم سے پستول پکڑی جاتی ہے تو فورا ًگرفتار کر لیتے ہیں لیکن ہمارے مخالفین کھلے عام اسلحہ دندناتے پھرتے رہے ہیں لیکن بار بار شکایت کے باوجود بھی پولیس ہماری نہیں سن رہی تھی آج نوبت یہاں تک آگئی کہ ہمارے دو افراد قتل کرکے کل چھ افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا ہے، مظاہرین کے ساتھ مذاکرات کیلئے ڈی ایس پی ہیڈکوارٹر ریاض خٹک، ڈی ایس پی صدرشاہد عدنان اور ایس ایچ او رضاء اللہ خان موقع پر پہنچ گئے لیکن مظاہرین نے مذاکرات سے انکار کرتے ہوئے ڈی آئی جی اور ڈی پی او کیساتھ مذاکرات کی شرط رکھی کہ کیوں وہ ہماری فریاد سننے کیلئے نہیں آرہے جب کوئی اثر رسوخ رکھنے والا سول شخص بیمار ہوجاتا ہے تو ضلعی آفسران ان کے در پر جاتے ہیں لیکن یہاں پر ہم برباد ہوگئے اور پولیس آفسران ٹھس سے مس نہیں ہو رہے، تقریبا چار گھنٹے احتجاج کے بعد پولیس آفسران کی یقین دہانی پرروڈ ٹریفک کیلئے کھول دیا گیا اور مظاہرین پر آمن منتشر ہوگئے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں