عمران خان کے تمام وعدے جھوٹے تھے، ڈاکٹر عافیہ کا کیس ہو، روزگار یا کشمیر ان کے تمام پھول کھل گئے، بازمحمد خان

بنوں ( دی خیبرٹائمز ڈسٹرکٹ ڈیسک ) سابق سینیٹر اور اے این پی کے مرکزی رہنماء حاجی باز محمد خان ایڈوکیٹ نے کہا ہے کہ ڈاکٹر عافیہ کو امریکہ سے واپس لانے کا وعدہ کرنے والے عمران خان اس کے عزت کی چادر بھی نہ لاسکے اور وہاں کشمیر کا سودا کر کے آئے اور کشمیریوں کے خون سے غداری کی، اقتدار سے پہلے ان لوگوں نے جو بلند و بانگ دعوے کئے تھے وہ سب صرف لفظی دعوے ثابت ہوئے البتہ انہوں نے غربت کے خاتمے کا جواعلان کیا تھا وہ درست اس لئے ثابت ہو رہا ہے کہ مہنگائی کی وجہ سے غریب مر رہے ہیں اور خودکشیاں کر رہے ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے کالا خیل مستی خیل اَخوندان چوک میں شمولیتی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر درجنوں کارکنوں نے پی ٹی ائی کو خیر باد کہتے ہوئے عوامی نیشنل پارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا حاجی باز محمد خان ایڈووکیٹ نے کہا کہ لوگ ملک سے نقل مکانی کرنے پر مجبور ہیں کیونکہ یہاں غریب ادمی کی زندگی اجیرن ہے کشمیریوں کے وکالت کے لئے اقوام متحد میں گئے ہوئے عمران خان نے کشمیریوں کے خون تک سے غداری کی ہے اور مودی کی جھولی میں ڈال دیا انہوں نے مزید کہا کہ یہ اجازت پختون یار یا کسی اور کو کوئی نہیں دے سکتا کہ کوئی بھی یونین کونسل ان کے ساتھ میرا خیل تحصیل میں چلنا نہیں چاہتا اور وہ اس کو زبردستی شامل کرے اقوام کے حقوق غصب کرنے سے کوئی بڑا نہیں ہوتا انہوں نے کہا کہ سنیٹر اور وزارت یا عہدہ میرے لئے کوئی اعزاز نہیں میرے لئے یہ اعزاز ہے کہ میرا تعلق اسے مٹی سے ہے اور اس پر مجھے فخر ہے لیکن یہ اس قوم کی بدقسمتی ہے کہ ہمیں ایک سازش کے تحت تقسیم کیاگیا ہے اور یہ ہماری طاقت کو منتشر کرنے کے لئے ایسا کیا گیا ہے، اے این پی سو سال سے پشتون قوم کے حقوق کے لئے جدوجہد کر رہی ہے اور ان کی بقا کی جنگ لڑ رہی ہے اور آئندہ بھی لڑتی رہے گی، پشتون قوم کے تحفظ اور ناموس پر کبھی سودے بازے نہیں کرے گی، آج قیمتوں کو دیکھ لیں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں دنیا کی کونسی تکلیف اور مصیبت ہے جس کا ہم سامنا نہیں کر رہے ایک دہاڑے دار مزدور کی مشکل کا سوچیں کہ وہ ان حالات میں کیسے گزارہ کریں، انہوں نے کہا کہ اگر یہ صورت حال رہی تو ہم مجبور ہوں گے کہ غریب کی عزت نفس اور زندگی سے کھیلنے والوں کو ملک سے نکالیں اور ان کو ملک سے باہر بھگائیں اے این پی کے درجنوں قائدین کو اس وجہ سے قتل کیا گیاکہ وہ یہ دعویٰ کرتے تھے کہ یہ مٹی میری ماں کی دھرتی ہے، اور ہم یہاں دہشت گردی اور دہشت گردوں کو چھوڑنے کے لئے تیار نہیں باچا خان کے پیروکار بھاگنے والے نہیں بلکہ عدم تشدد کے فلسفہ کے تحت ان لوگوں کو شکست دیں گے انگریز کو ملک سے کسی اور نے نہیں خدائی خدمتگاروں نے بھگایا باچا خان کا فلسفہ اور نام موجود ہے اے این پی کی جدوجہد باچا خان کی تاریخی جدوجہد کا سلسلہ جاری رہے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں