پشاور ( پ ر ) ایپکا خیبرپختونخوا کی قیادت صوبائی بجٹ برائے سال 22-2021 کو مسترد کرتی ہے۔ بجٹ میں تجویز کردہ سفارشات صرف فریب اور جھوٹ کا پلندہ ہے۔ بجٹ سفارشات میں سرکاری ملازمین کے لئے تجویز کردہ اصافہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے اپنے اعلان کی نفی ہے جو بجٹ سے کچھ ہفتے قبل ہی ایک پریس کانفرنس کے ذریعے کیا گیا۔ صوبائی حکومت کی جانب سے اب تک یہ لیا گیا بدترین یوٹرن ہے جس کے خلاف ایپکاخیبرپختونخوا بھرپور احتجاج کرے گی۔
اس سلسلے میں آل گورنمنٹ ایمپلائز کوآرڈینیشن کونسل خیبرپختونخوا کی جانب سے بھی بجٹ سفارشات کو مسترد کرتے ہوئے 21جون2021 بروز پیر ایک ہنگامی اجلاس پشاور میں بلایا گیا ہے جس میں ایپکا خیبرپختونخوا سمیت تمام ممبر تنظیمات و لیبر یونینز کے قائدین شریک ہوں گے۔ اجلاس میں حکومت کی جانب سے وعدہ خلافی اور اعلان کردہ اضافہ سے یوٹرن لینے کے خلاف احتجاج اور ہڑتال کا لائحہ عمل طے کرنے کیلئے مشاورت کی جائے گی۔
ایپکا خیبرپختونخوا نے اس اجلاس کے حوالے سے کوآرڈینیشن کونسل کی قیادت کو حکومتی وعدہ خلافی کے خلاف فوری طور پر متفقہ طور پر قلم چھوڑ ہڑتال اور تالہ بندی کا اعلان کرنے کی سفارش کردی ہے۔
ان خیالات کا اظہار ایپکاخیبرپختونخوا کے صوبائی صدر محمد سریر خان نے آج آل گورنمنٹ ایمپلائز کوآرڈینیشن کونسل خیبرپختونخوا کے صوبائی قائدین کا بجٹ کے حوالے سے ایک مشاورتی اجلاس میں شرکت کے بعد کیا۔ انھوں نے کہا کہ ہم نے صوبائی حکومت کے ساتھ افہام و تفہیم کا رستہ اپنا کربھرپور تعاون کیا لیکن ہماری اس کاوش کے بدلے باقاعدہ اعلان کردہ اضافہ کے برعکس بجٹ تجاویز پیش کی گئی جو سراسر دھوکہ اور فریب ہے، جس کو ایپکاخیبرپختونخوا کی قیادت اور تمام محکمہ جات کے ملازمین مسترد کرتے ہوئے بہت جلد بھرپور احتجاج اور تالہ بندی کا اعلان کریں گے۔