قبائلی ضلع جنوبی وزیرستان کی سیشن جج شاکراللہ مروت اغوا، ہائی کورٹ کا فوری اقدامات اپنانے کے احکامات

ٹانک ( دی خیبرٹائمز ڈسٹریکٹ ڈیسک ) نامعلوم مسلح افراد نے ٹانک ڈیرہ شاہراہ بھگوال کے قریب سیشن جج جنوبی وزیرستان شاکر اللہ مروت کو اغواء کر لیا پولیس زرائع کے مطابق ہفتہ کے روز جنوبی وزیرستان جوڈیشیل کمپلکس واقع ٹانک میں فرائض سرانجام دینے کے بعد دوپہر دوبجے کے قریب گن مین کے ہمراہ واپس اپنی رہائش گاہ ڈیرہ اسماعیل خان جانیوالے سیشن جج شاکر اللہ مروت کی گاڑی کو ٹانک کی اختتامی حدود بھگوال اڈہ کے قریب نامعلوم مسلح افراد نے بندوق کی نوک پر روک کر سیشن جج کو گاڑی سے اتار کر نامعلوم مقام کی جانب لے گئے جبکہ گن مین اور گاڑی کو چھور دیا پولیس زارئع کے مطابق مغوی سیشن جج شاکر اللہ مروت کی بازیابی کے لئے پولیس نے علاقہ کو گھیرے میں لیکر سرچ اپریشن شروع کر دیا ہے
دوسری جانب پشاور ہائی کورٹ نے چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا، آئی جی پولیس اور ایڈیشنل چیف سیکرٹری ہوم کو طلب کرکے مغوی سیشن جج کی بازیابی کیلئے فوری اور ٹھوس اقدامات اٹھانے کاحکم دیدیا۔
سیشن جج کے مبینہ اغوا پر رجسٹرار پشاورہائیکورٹ کیجانب سے تیارکردہ نوٹ پر پشاورہائیکورٹ کے تین سینئر ججز چیف جسٹس اشتیاق ابراہیم ،جسٹس اعجاز انور اور جسٹس ایس ایم عتیق شاہ نے متعلقہ حکام کو طلب کرکےآئی جی پولیس اخترحیات خان ، اور ایڈیشنل چیف سیکرٹری ہوم عابد مجید پیش ہوئے ، واقعہ پر فوری پیش رفت سے متعلق ججز کو آگاہ کیا، سیشن جج کی بازیابی کیلئے تمام وسائل بروئے کارلائے جارہے ہیں اور واقعہ کے رپورٹ ہونے کے بعد متعلقہ آرپی او اورکمشنرکیساتھ ساتھ وہاں پر موجود دیگر سیکورٹی ادارو ں ڈی پی اوز سے بھی ایمرجنسی بنیادوں پر رابطہ کیا ایڈیشنل چیف سیکرٹری عابد مجید سیشن جج کی بازیابی کیلئے فوری اقدامات اٹھانے اور لمحہ بہ لمحہ رپورٹ متعلقہ حکام کو دینے کی ہدایت کی۔ ہائی کورٹ کے سینئر ججز نے سیشن جج کی اغوائیگی کو ایک حساس معاملہ قراردیا دیا، اور فوری طور پر سیشن جج کی بازیابی یقینی بنائی جائے ، ایڈیشنل ہوم سیکرٹری عابد مجید کا کہنا ہے، کہ وہ سیشن جج کے اغواءکے بعد وہ ان تمام امور کو خود مانیٹرکررہے ہیں, ججز کو سیکورٹی فراہم کرنا صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہے ، اس لیے اس میں کسی قسم کی کوتاہی نہ برتی جائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں