باجوڑ خار میں تحفظ ختم نبوت کانفرنس کا انعقاد

پشاور ( پ ر ) جمعیت علمائے اسلام تحصیل خارباجوڑ کے زیر اہتمام کانفرنس بنام تحفظ ختم نبوت وردانضمام کانفرنس کے نام ایک عظیم الشان کانفرنس منعقد ہوا۔کانفرنس میں مقامی علماء کرام کے علاوہ جمعیت علمائے اسلام فاٹا کے جنرل سیکرٹری سابق سینیٹر مولانا عبدالرشید۔ سابق سینیٹرسینئر رہنما ء جمعیت علمائے اسلام صوبہ خیبر پختونخوا مولانا راحت حسین،مولانا ذاکر اللہ اور مولانا ضیاء اللہ جان, حاجی اکبر جان ، حاجی سید بادشاہ ، احمد زیب خان ایڈووکیٹ ، حاجی نعیم اللّٰہ ،مفتی اکرام اور مولانا طاہر حنفی نے خطاب کیا۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت ایک مخصوص لابی نے اپنے مذموم مقاصد کے حصول کے لیے ہم پر مسلط کیا ہوا ہے جس کو روز اول سے ہم نہیں مانتے۔ختم نبوت کے قوانین میں رد و بدل اور قادیانیوں کو ریلیف دینے کے لیے موجودہ حکومت کے خلاف جمعیت علمائے اسلام روز اول سے برسر پیکار ہے۔مولانا عبد الرشید نے کہا کہ ہم قبائل کے حقوق کے لیے پہلے سے آواز اٹھا رہے تھے اور اب بھی اٹھا رہے ہیں ہم انضمام کے مخالف اس لے تھے کہ اس میں ہمارے حقوق غصب ہورہے تھے اور یہ سب دیکھ رہے ہیں کہ آج قبائلی عوام مایوس ہیں۔ انضمام کے وقت عوام کے ساتھ وعدے کئے گئے تھے کہ ہم سالانہ قبائل کو سو ارب روپے این ایف سی فنڈ دیں گے آج دو سال سے زیادہ عرصہ ہوا لیکن قبائل کو وہ رقم نہیں ملا۔ تحصیل خار کے آمیر مولانا ضیاء اللہ جان حقانی نے کہا کہ ہم مرکزی رہنماؤں کے آواز پر لبیک کہتے ہیں اور پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے ناجائز حکومت سے عوام کو آزاد کرائیں گے۔ مسؤل وفاق المدارس العربیہ ضلع باجوڑ مولانا ذاکر اللہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عقیدہ ختم نبوت ہمارا بنیادی عقیدہ ہے اس عقیدے کے تحفظ کے لیے ہمارے اکابر نے بے شمار قربانیاں دی ہیں اور ہم بھی کسی قسم کے قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔ضلع باجوڑ کے معروف شخصیت حاجی گلزار یوسف نے اپنے خاندان سمیت جمعیت علمائے اسلام میں شمولیت اختیار کی۔نئے شامل ہونے والوں کو مرکزی رہنماؤں نے پارٹی کے ٹوپیاں پہنائے اور ان کے شمولیت کو جمعیت علمائے اسلام اور ان کے خاندان کے لیے نیگ شگون قرار دیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں