اپوزیشن جماعتوں پاکستان ڈیموکریٹک مؤومنٹ کا گوجرانوالہ میں ہونے والے 16 اکتوبر کا جلسہ ہونے جارہاہے، تاہم سیکیوٹی اداروں نے اپوزیشن جماعتوں کو خبردار کیا ہے، کہ ان کے اجتماعات ، ریلیوں اور جلسے میں دہشتگردی اور کورونا کے خطرات موجود ہیں، اداروں نے اپوزیشن جماعتوں کے قائدین کو یہ بھی کہا ہے، کہ تمام اپوزیشن جماعتوں کے سربراہان بھی دہشتگردوں کے خصوصی نشانے پر ہیں۔
پنجاب پولیس نے پاکستان مسلم لیگ کے رہنما خواجہ عمران نذیر کے نام ایک خط بھی جاری کیا ہے، کہ اپوزیشن جماعتوں کے قائدین کی جان کو خطرات موجود ہیں، اس سے قبل بھی مال روڈ پر ایسے واقعات پیش آئے ہیں۔
پولیس کی جانب سے بھیجے جانے والے عمران نذیر کے نام خط میں لکھا گیا ہے، کہ اس کے جلسے سے کاروبار پر بھی منفی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں، جبکہ لاہور ہائی کورٹ نے مال روڈ پر جلسے جلوسوں اور ریلیوں پر پابندی بھی لگائی ہے۔
پولیس نے یہ بھی درخواست کی ہے، کہ کورونا کی وبا ملک میں دوبارہ سر اُٹھا رہی ہے، جو ایسے اجتماعات ان کیلئے مسائل پیدا کرسکتے ہیں، اس لئے ایسی اجتماعات سے گریز کی جائے اور 16اکتوبر کو پی ڈی ایم کا جلسہ منسوخ کیا جائے۔
خط میں یہ بھی واضح کیا گیا ہے، کہ پاکستان مسلم لیگ ( ن ) کو اتنے ورکرز کو اکھٹا کرنا سخت سیکیورٹی تھریٹ ہے،
جے یو آئی کا موقف لینے کی کوشش کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا، کہ جب سے پی ڈی ایم نے جلسے کا انعقاد ہوا ہے، تب سے حکومت ان کے جلسے کو ناکام کرنے کیلئے مختلف حیلے بہانے ڈھونڈ رہی ہے، تاہم گوجرانوالہ کا جلسہ ہر حالت میں کامیاب جلسہ ہوگا۔
گوجرانوالہ جلسے میں تمام اپووزیشن جماعتوں کے سربراہان شرکت کرینگے،۔ اپوزیشن جماعتوں کا خیال ہے، کہ حکومت جلسے کو ناکام بنانے پر تلی ہوئی ہیں، لیکن اب ان کاموقف ہے، کہ خطرح کچھ بھی نہیں، بس یہ سب ڈرامے بازیاں ہیں، ہر حال میں پی ڈی ایم کا جلسہ کامیاب جلسہ تصور کیا جائیگا، جس سے عمران حکومت کی نیندیں اُڑھ گئی ہیں۔
