کراچی کی باہمت لڑکی عائشہ غنی، جو بیوپاری بن کر مویشی منڈی میں قربانی کے جانور بھیچتی ہے

کراچی ( دی خیبر ٹائمز جنرل رپورٹنگ ڈیسک ) ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی کی سپر ہائی وے مویشی منڈی میں باہمت نوجوان لڑکی عائشہ اب قربانی کی جانور بھیچتی ہے، عائشہ غنی کہتی ہے، کہ وہ اس سے قبل بھی کئی اچھے کاروبار کرتی ہے، اور اب بھی کررہی ہے، تاہم اس سال جانور کی خرید و فروخت کا کاکام بھی شروع کیا، انہوں نے منڈی میں بھیچنے کیلئے36 جانور لے کر آئی ہے، عائشہ کہتی ہے، کہ وہ خاندان کے کسی بھی فرد پر بوجھ بننا نہیں چاہتی، بلکہ وہ خاندان کو سپورٹ کرنا چاہتی ہے، جس کیلئے وہ ہر حلال رزق کی تلاش میں رہتی ہے، تاہم اس سال ملک میں کورونا وائرس نے شہریوں کو مالی بدحالی کا شکار کیا ہے، جس کی وجہ سے وہ انتہائی کم منافع رکھ کر کاروبار کرتی ہے، عائشہ کو یقین ہے کہ کم منافع میں بھی ان کیلئے برکت ہوگا، جو حلال کی کمائی ہے وہ ان کیلئے ان کی سوچ سے بھی ذیادہ ہے، عائشہ نے بتایا کہ وہ قربانی کے جانوروں کی آب آن لائن کاروبار بھی متعارف کررواہی ہے، کیونکہ کورونا پھیلاؤ کے خدشے کے پیش نظر بہت سارے شہری مویشی منڈیوں تک آنا پسند نہیں کرتے، تو ایسے لوگوں کو وہ آن لائن بھی جانور فراہم کرتی ہے۔
عائشہ غنی ایک بہترین بائیکر بھی ہے، جو منڈی تک آنے جانے میں وہ بائیک کا سہارہ لیتی ہے، وہ دیگر بیوپاریوں سے بھی صبح سویرے مویشی منڈی پہنچ کر اپنے جانوروں کو خریداروں کیلئے پیش کرتی ہے۔
عائشہ کہتی ہے، کہ وہ دیگر بے روزگار جوان لڑکیوں کو بھی یہی پیغام دیتی ہے، کہ وہ گھروں سے نکل کر حلال کے روزگار سے اپنے اور خاندان کو سپورٹ کرنے کیلئے کچھ کریں، رہی بات مویشی منڈی میں جانوروں کی، عائشہ جانوروں سے نہیں ڈرتی، وہ سارا دن جانوروں کی خدمت کرتی ہے اور شام کو گھر لوٹ جاتی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں