کابل (دی خیبرٹائمز نمائندہ خصوصی ): وزارت فواید عامہ نے اعلان کیا ہے کہ قندہار، ارزگان شاہراہ کی تعمیراتی منصوبے پر باضابطہ طور پر کام شروع کر دیا گیا ہے۔ حکام کے مطابق منصوبہ دو سال میں پایۂ تکمیل تک پہنچے گا اور شاہراہ کو بنیادی طور پر جدید معیار کے مطابق بنایا جائے گا۔
وزارت کے ترجمان نے بتایا کہ اس شاہراہ کی تعمیر کے بعد قندہار اور ارزگان کے درمیان آمدورفت نہ صرف آسان ہو جائے گی بلکہ تجارتی سرگرمیوں میں بھی نمایاں اضافہ ہوگا۔ ان کے مطابق:
“یہ منصوبہ دونوں صوبوں کے عوام کے لیے معاشی ترقی کا ذریعہ بنے گا اور مقامی لوگوں کے لیے روزگار کے نئے مواقع پیدا کرے گا۔”
قندہار اور ارزگان کو ملانے والی یہ شاہراہ ماضی میں ٹوٹ پھوٹ اور سیکیورٹی چیلنجز کے باعث دشوار گزار رہی ہے۔ مقامی باشندے کئی برسوں سے اس کی تعمیر اور بحالی کا مطالبہ کر رہے تھے۔
ماہرین کا خیال ہے کہ منصوبہ مکمل ہونے کے بعد سفر کا وقت نمایاں طور پر کم ہو جائے گا، تجارتی سامان کی ترسیل میں سہولت پیدا ہوگی اور دونوں صوبوں کے درمیان سماجی و اقتصادی روابط مزید مضبوط ہوں گے۔
ترجمان نے اس شاہراہ کی اہمیت کے حوالے سے بتایا ہے، کہ قندہار اور ارزگان، افغانستان کے دو اہم صوبے ہیں جو جغرافیائی اور اسٹریٹجک اعتبار سے نمایاں مقام رکھتے ہیں۔ قندہار کو ملک کا تجارتی اور زراعتی مرکز سمجھا جاتا ہے جبکہ ارزگان معدنی وسائل سے مالا مال ہے۔
ماضی میں دونوں صوبوں کو جوڑنے والی یہ شاہراہ نہ صرف خراب حالت میں رہی بلکہ شورش اور سیکیورٹی مسائل کی وجہ سے بھی مسافروں اور تاجروں کے لیے غیر محفوظ سمجھی جاتی تھی۔ اس کی خرابی کے باعث سفر کا دورانیہ کئی گھنٹے بڑھ جاتا تھا اور سامان کی ترسیل بھی مشکل تھی۔
زرعی اجناس اور تجارتی اشیاء کی بروقت رسد ممکن ہوگی۔
مقامی منڈیوں کو ملکی و بین الاقوامی مارکیٹ سے جوڑنے میں سہولت ملے گی۔
دونوں صوبوں کے عوام کو تعلیم، صحت اور روزگار کے بہتر مواقع تک رسائی ملے گی۔
یہ منصوبہ نہ صرف دو صوبوں بلکہ پورے خطے کی ترقی میں کلیدی کردار ادا کرے گا۔
مقامی باشندوں اور تاجروں کے تاثرات
ارزگان کے ایک مقامی باشندے گل محمد نے کہا: کہ “وہ کئی سالوں سے اس سڑک کے بہتر ہونے کا انتظار کر رہے تھے۔ اگر یہ شاہراہ بن جائے تو ہمیں شہر جانے میں آسانی ہوگی اور مریض بھی بروقت اسپتال پہنچ سکیں گے۔”
قندہار کے تاجر برادری سے تعلق رکھنے والے ایک تاجر عبدالحکیم نے بتایا: کہ ہماری سب سے بڑی مشکل یہی سڑک تھی۔ سامان لانے اور لے جانے میں وقت اور اخراجات زیادہ لگتے تھے۔ اگر یہ منصوبہ وقت پر مکمل ہو گیا تو ہمارے کاروبار میں بہتری آئے گی۔”
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ منصوبہ ان کے روزمرہ زندگی پر براہِ راست مثبت اثر ڈالے گا اور وہ چاہتے ہیں کہ حکومت اس کو مقررہ مدت میں مکمل کریں۔