شمالی وزیرستان میں پولیو مہم کو کامیاب بنانے کیلئے خصوصی اقدامات اپنائے گئے ہیں، ڈاکٹر اکرام صافی

میران شاہ( خصوصی رپورٹ احسان داوڑ سے ) شمالی وزیرستان میں حالیہ پولیو مہم کے دوران ایک لاکھ 72 ہزارا سے زائد پانچ سال سے کم عمر کے بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے گئے ہیں جن کیلئے 519 ٹیموں اور 135 ایریا انچارج پر مشتمل عملہ دن رات مشغول ہے۔ ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر شمالی وزیرستان ڈاکٹر اکرام صافی نے ایک انٹرویو میں تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ شمالی وزیرستان پولیو کے حوالے سے انتہائی حساس علاقے ہے کیونکہ ماضی میں یہاں پولیو کو مختلف مقاصد کیلئے استعمال کیا گیا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ حالیہ مہم کی کامیابی کیلئے محکمہ صحت اور انتظامیہ نے مشترکہ حکمت عملی اختیار کی ہوئی ہے اور محکمہ صحت کے تمام اہلکاروں کو سختی سے ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ جن اہلکاروں نے اس پولیو مہم میں سستی دکھائی یا غفلت کا مظاہرہ کیا تو نہ صرف ان کی تنخواہیں کاٹی جائیگی بلکہ پہلے ان کو شوکاز نوٹسز جاری کئے جائینگے اور اگلے مہم کے دوران ان کو نوکریوں سے بھی برخاست کیا جا سکتا ہے ۔ ڈاکٹر اکرام صافی نے بتایا کہ شمالی وزیرستان کے انتہائی دور افتادہ علاقوں کو بھی پولیو کا عملہ پہن چکا ہے اور وہ خود بھی ان کی نگرانی کررہے ہیں ۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ کچھ علاقوں میں سیکورٹی خدشات کی وجہ سے پولیو کی ٹیموں نے جانے سے انکار کیا تھا لیکن انتظامیہ اور پولیس کے ساتھ مل کر ان علاقوں میں پولیو کے قطروں سے رہ جانے والے بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے گئے۔ یاد رہے کہ شمالی وزیرستان میں کچھ سال پہلے کالعدم طالبان کمانڈر نے ڈرون حملوں کے خلاف احتجاج کے طور پر پولیو کے قطروں پر پابندی کا اعلان کیا تھا جس کے بعد شمالی وزیرستان میں پولیو کے ایک سو سے زائد کیسز سامنے آئے تھے تاہم اب صورتحال پر کنٹرول پایا جا چکا ہے اور انکاری والدین کی تعداد نہ ہونے کے برابرا ہے۔ ڈاکٹر اکرام صافی نے اس موقع پر واضح کیا کہ شمالی وزیرستان کو اس مقصد کیلئے 28 یونین کونسلوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ پولیو کے حوالے سے سنجیدگی کا اس مر سے بھی اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ پولیو مہم میں سستی اور غفلت پر میرعلی ہسپتال کے انچارج کو ہٹا دیا گیا ہے اور ان کا تبادلہ کرکے ان کی جگہ دوسرے سینئر ڈاکٹر کو تعینات کیا گیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں