علی خیل لکی مروت میں مقامی عوام کی جرأت مندی: ٹی ٹی پی کمانڈر ہلاک، اغواء کی کوشش ناکام

لکی مروت ( دی خیبرٹائمز) خیبر پختونخوا کے ضلع لکی مروت کی تحصیل سرائے نورنگ کے گاؤں علی خیل میں مقامی افراد نے غیر معمولی جرأت اور بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک بڑی دہشت گردی کی کوشش ناکام بنا دی۔ اطلاعات کے مطابق، کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کا ایک اہم کمانڈر عابد، پولیس اہلکار کو اغواء کرنے کی نیت سے آیا تھا، تاہم مقامی لوگوں نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے اُسے ہلاک کر دیا۔

مقامی ذرائع کے مطابق، عابد نامی یہ کمانڈر پہلے بھی دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ کی متعدد وارداتوں میں ملوث رہا ہے۔ جیسے ہی وہ اپنے ساتھیوں کے ہمراہ اغوا کی کوشش میں مصروف تھا، علاقہ مکینوں نے دلیری سے مقابلہ کرتے ہوئے اس کی جان لے لی، جبکہ دیگر ساتھی فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔ اس اقدام سے نہ صرف ایک ممکنہ المیہ ٹل گیا، بلکہ یہ واقعہ مقامی لوگوں کی دہشتگردی کے خلاف مزاحمت کی علامت بن گیا ہے۔

بدامنی کا بڑھتا ہوا دائرہ اور عوام کی مشکلات

دوسری جانب، حالیہ دنوں میں لکی مروت کے بیشتر دیہاتوں میں بدامنی کی لہر دوبارہ سر اٹھا رہی ہے، جس کے باعث بڑی تعداد میں عام شہری اپنے گھربار چھوڑنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔

لکی مروت، جو جغرافیائی لحاظ سے جنوبی پنجاب کے سرحدی علاقوں سے متصل ہے، وہاں بھی بدامنی کے اثرات واضح طور پر محسوس کیے جا رہے ہیں۔ شدت پسندوں کی نقل و حرکت اور حملوں کے خطرات کے باعث نہ صرف شہری عدم تحفظ کا شکار ہیں بلکہ تعلیمی و معاشی سرگرمیاں بھی شدید متاثر ہو رہی ہیں۔

ضلع کرک میں بھی بدامنی میں اضافہ

اسی طرح، ضلع کرک میں بھی حالیہ مہینوں کے دوران شدت پسندوں کی سرگرمیوں میں تیزی دیکھی گئی ہے۔ متعدد دیہاتوں میں رات کے اوقات میں مشکوک نقل و حرکت، دھمکی آمیز خطوط اور جبری ٹیکس کی شکایات موصول ہو رہی ہیں۔ مقامی انتظامیہ اور سیکیورٹی ادارے اس صورت حال سے نمٹنے کی کوشش میں مصروف ہیں، تاہم شہریوں کو فوری اور مؤثر اقدامات کی توقع ہے۔

علاقہ مکینوں اور قبائلی عمائدین نے حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ دہشت گرد عناصر کے خلاف سخت کارروائی کریں اور شہریوں کو تحفظ فراہم کریں تاکہ امن و امان کی بحالی ممکن ہو سکے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں