دی خیبرٹائمز خصوصی تحریر
پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے توڑ پھوڑ میں ان کی پارٹی کے مشران کے کہنے پر تقریباً پی ٹی آئی کے ہر ورکر نے خوب حصہ لیا ، اور تو اور “ایدھی” جیسے غیر سیاسی ادارے کے ایمبولنسزکو بھی نہیں بخشا،،،، پشاور میں پاکستان کا قدیمی ورثہ سمجھنے والی ریڈیو اسٹیشن کی عمارت کو جلانے کے ساتھ ساتھ وہیں پر کھڑی گاڑیوں کو آگ لگاکر جلا ڈالا،
عملے کے آراکین نے ریڈیو اسٹیشن کی عمارت میں موجود مسجد میں پناہ حاصل کی، جسے اللہ کا گھر کہا جاتا ہے ، پھر بھی ان کی جانیں خطرے میں پڑ گئی، پھر ان ملازمین نے مسجد کی قرآن شریفوں کو ہاتھوں میں اُٹھاکر پی ٹی آئی کے ورکروں سے اپنی زندگی کی خیرات مانگی،
پی ٹی آئی ورکروں نے قرآن شریف کی خاطر ریڈیو کے ملازمین کی جان بخشی ، پھر ورکروں نے ریڈیو کی عمارت کو آگ لگانے پر توجہ دی، جہاں آگ لگانے سے قبل عمارت کے تمام دفاتر کو خوب لوٹ لیا، اور کوئی بھی چیز نہیں چھوڑا، یہاں تمام مشینری اور عمارت کے ساتھ ساتھ ریڈیو اسٹیشن میں قیمتی نوادرات کو بھی جلاکر راکھ کر دیا، جسمیں ایک وہ ریڈیو ٹرانسمیٹر بھی جلاڈالا، جو کسی زمانے میں ریڈیو کو ایجاد کرنے والے مارکونی نے پشاور ریڈیو اسٹیشن کو تحفے میں دیا تھا،
پورے ملک میں ہنگامے کے دوران ہونے والے کے نقصانات سے بڑھکر پشاور ریڈیو کی اس ٹرانسمیٹر کا نقصان ذیادہ لگ رہاہے، کیونکہ اب شائد کہ دوبارہ مارکونی زندہ ہوجائے اور پھر وہ مشین بناکر ریڈیو پشاور کو دیدیں؟؟
پشاور ریڈیو اسٹیشن میں موجود چاغی پہاڑی کی ماڈل کو بھی جلادیا،جو ایک تاریخ کے طور پر بنا دیا گیا تھا،
یہاں چاغی پہاڑ کا ماڈل اس لئے بنایا گیا تھا، جہاں پاکستان نے پہلا ایٹمی دھماکہ کرکے وطن عزیز سپر پاور بن گیاتھا۔
مظاہروں کے بعد پی ٹی آئی ورکروں کی نشادہی کرنے اور ان کی پکڑ دھکڑ کا سلسلہ جاری ہے،
گرفتایوں کی فہرستوں سے نام نکالنے والوں میں سب سے ذیادہ ان کے بلدیاتی نمائندوں کنام شامل ہے،
اب گرفتاری سے بچنے کیلئے بعض افراد اداروں کو ایک ایک لاکھ روپے جبکہ بعض ذیادہ بھی دیکر خود کو ان کے کئے گئے گناہوں سے خود کو بچاکر گرفتاری کی فہرست سے اپنے نامخارج کررہے ہیں،
تاہم پولیس زرائع کے مطابق صوبائی اور قومی اسمبلی میں ٹکٹ کے حصول کیلئے سرگرداں افراد گرفتاری کی فہرستیں مرتب کرنے والوں کو لاکھوں روپے دیکر اپنے نام ڈال رہے ہیں، اور وہ جیل جانے کیلئے بھی تیار تاکہ ان کی پروفائل پاکستان تحریک انصاف میں بڑھ جائیں ،،، تاکہ کلن پی ٹی آئی کیلئے قربانیہ دینے والوں کی فہرست میں بھی ان کانام شامل کیاجاسکے۔