شلوزان تنگی میں آئے روز ہمارے مکانات جلائے جا رہے ہیں ۔ مسجد شہید اور ایک چیک پوسٹ کو بھی نقصان پہنچایا گیا ہے ۔ یہ سلسلہ روک دیا جائے ۔ اہلیانِ شلوزان تنگی

سدہ کرم ( نامہ نگار ) مشران و اہلیانِ شلوزان تنگی آپر کرم نے کہا ہے کہ پاک افغان سرحد پر آباد شلوزان تنگی اور ان سے ملحقہ چھوٹے دیہات میں آئے روز ہمارے گھروں، مکانات اور دوسرے املاک کو جلایا جا رہا ہے ۔ یہاں تک کہ مسجد کو بھی معاف نہیں کیا گیا اور جلا کر راکھ کر دیا اور سیکیورٹی چیک پوسٹ کو بھی نقصان پہنچایا گیا ہے ۔
قاسمی انتظامیہ اور دوسرے تمام ادارے خاموش تماشائی بن کے بیٹھے ہی ۔ ہمارے راستے بند ہیں اور راستوں کے بندش سے ہمارے لوگ نہ ادھر جا سکتے ہیں اور نہ وہاں کے لوگ ادھر آسکتے ہیں ۔ وہ لوگ ادھر اور ہم ادھر محصور ہوکر رھ گئے ہیں ۔ پوری آبادی میں اشیائے خوردونوش ختم ہوگئے ہیں ۔ حکومت صورت احوال کا فوری نوٹس لے بصورتِ دیگر ہم بھی راست اقدام اٹھانے پر مجبور ہوں گے۔ ان خیالات کا اظہار آپر کرم کے اہلیان شلوزان تنگی نے سدہ میں ہونے والے ایک بڑے جرگے میں کیا ہے ۔ جرگے میں مقامی انتظامیہ، سیکیورٹی فورسز اور پولیس سے مطالبہ کیا گیا کہ چار مئی کو ہونے والے واقعات کے بعد وہاں کے مقامی آبادی نے ہمارے لوگوں کا جینا حرام کر دیا ہے حالانکہ اس واقعے سے ہمارا کوئی تعلق نہیں ہے۔ اب ان لوگوں نے انتقامی کاروائی شروع کرتے ہوئے پوری قوم کو سزا دے کر علاقے کو یرغمال بنا دیا ہے۔ سرکاری سڑکوں کو بند کر دیا ہے ۔ اور دن دھاڑے ہمارے لوگوں کو لوٹا یا مارا جا رہا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ سرکاری جرنیلی سڑک کو آزاد اور محفوط کر دیا جائے اور ہماری املاک کو نقصان پہنچانے والوں کو کڑی سزائیں دی جائیں۔ بصورت دیگر ہم بھی کسی قسم کی کوئی آمن کی ضمانت نہیں دے سکیں گے اور لوئر کرم میں کہیں بھی مین جرنیلی سٹرک کو بند کرنے پر مجبور ہوں گے۔
محمدجمیل نامہ نگار سدہ کرم۔

اپنا تبصرہ بھیجیں