باب خیبر کے مقام پر آل فاٹا سابقہ خاصہ دار و لیویز فورس کمیٹی کے زیر اہتمام حقوق کے حصول کے لئے احتجاجی دھرنا تیسرے روز بھی جاری

جمرود باب خیبر کے مقام پر آل فاٹا سابقہ خاصہ دار و لیویز فورس کمیٹی کے زیر اہتمام حقوق کے حصول کے لئے تیسرے روز بھی احتجاجی کیمپ جاری رہا جس میں تمام قبائلی اضلاع سمیت ایف آر ارز سے تعلق رکھنے والے قبائلی پولیس عہدیداروں سمیت پولیس اہلکاروں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔احتجاجی دھرنے سے اپنے خطاب میں آل فاٹا سابقہ خاصہ دار و لیویز فورس کمیٹی چیئرمین سید جلال وزیر، ڈی ایس پی آیاز خان،حبیب اللہ،سوالزر خان،مظہر آفریدی اور دیگر نے کہاکہ آئی جی خیبرپختونخوا قبائلی اضلاع کو ایس پیز بیجھنے کا آرڈر واپس لے۔سی ٹی ڈی،سپیشل برانچ، ایلیٹ فورس و ایف آر پی بیجھے گئے تمام قبائلی اضلاع کے پولیس اہلکاروں کو واپس اپنے اضلاع بیجھا جائے کیونکہ قبائلی اضلاع کے پولیس سی ڈی ٹی،ایلیٹ فورس و ایف ار پی ذمہ داریاں خود نبھا سکتے ہیں۔پیر کے روز قبائلی مشران کے ساتھ مشاورت کے بعد آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا جس میں قبائلی اضلاع سمیت ایف ارز میں ڈی پی اوز دفاتر کی تالا بندی کا فیصلہ کیا جائے گا جبکہ دیگر آپشنز کو بھی زیر غور لایا جائے گا۔احتجاجی دھرنا شرکاء نے کہاکہ قبائلی اضلاع کے سابقہ لیویز و خاصہ دار فورس ایک ٹرین فورس ہے جنہوں نے سخت و گھٹن حالات میں ڈیوٹی امور بہترین و احسن طریقے سے سرانجام دئے ہیں۔آل فاٹا سابقہ خاصہ دار و لیویز فورس کمیٹی ممبران نے کہاکہ جب ڈیوٹی و قربانی کا وقت آتا ہے تو سابقہ خاصہ دار و لیویز فورس؛ فورس ہوتی ہے مگر جب بات حقوق کی آتی ہے تو پھر ہمیں انپڑھ و ان پروفیشنل فورس ڈیکلئیر کردیا جاتا ہے جو کہ منافقانہ روایہ ہے۔آل فاٹا سابقہ خاصہ دار و لیویز فورس کمیٹی ممبران نے کہاکہ آفواج پاکستان قبائلی اضلاع پولیس کے حقوق کے لئے گرنٹیر تھی لہذا افواج پاکستان اپنی ذمہ داری پوری کرے کیونکہ گرنٹیر کے ساتھ ساتھ افواج پاکستان کو ھم بڑے بھائی سمجھتے ہیں لہذا افواج پاکستان اپنی گرنٹیر و بڑے بھائی کی ذمہ داری کو پورا کرے۔کمیٹی ممبران نے کہاکہ ھم فاٹا انضمام کو من و عن سے قبول کرتے ہیں تاہم اس صورت میں کہ جب ہمیں وہ تمام حقوق دئے جائینگے کہ جسکا وعدہ ہمارے ساتھ اپیکس کمیٹی میں کیا گیا تھا بصورت دیگر ہمیں فاٹا انضمام منظور نہیں ہے۔جب سے انضمام ہوا ہے اس وقت سے پاکستان تحریک انصاف صوبائی حکومت میں لہذا پی ٹی آئی حکومت قبائلی اضلاع کے پولیس پر رحم کرے اور قبائلی اضلاع و ایف آرز سے جتنے منتخب نمائندہ گان ہے وہ قبائلی اضلاع کے پولیس کے حقوق کے لئے اپنا کردار ادا کرتے ہوئے اسمبلی کی فلور پر قبائلی اضلاع کے پولیس کے لئے مکمل سٹرکچر و مراعات دینے کے حوالے سے اپنا کردار ادا کرے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں