صدر وانا ویلفئیر رحمت وزیر نے نگران وزیر اعلی اور چیف سیکرٹری کی موجودگی میں محکمہ تعلیم پر الزامات کی بوچھاڑکردی

نجی ادارے کے صدر نے نگران وزیر اعلی کی موجودگی میں سرکاری محکموں میں کرپشن کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ وانا میں ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر بغیر بھاری رقم دیئے تعینات نہیں ہوسکتاکیونکہ سکولوں میں غیر حاضر اساتذہ کی تنخواہیں مختلف آفیسرز میں تقسیم ہوتی ہیں
کوئی بھی سرکاری محکمہ بغیر رشوت کی ادائیگی کوئی کام نہیں کرتاجبکہ منظور شدہ سرکاری اسکیمیں وانا پہنچتے پہنچتے ناپید ہوجاتی ہیں
تقریب سے خطاب کے دوران سیکرٹری محکمہ تعلیم معتصم بااللہ نے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ وڑانا ویلفئیر آرگنائزیشن کی جانب سے محکمہ تعلیم پر الزامات قابل افسوس ہیں سیکرٹری تعلیم معتصم بااللہ کا کہنا تھا اگر ان الزامات کو ثابت کردیا جائے تو وہ ہر سزا بھگتنے کو تیا ر ہیں ان کا کہنا تھا کہ سات ضم شدہ اضلاع میں کل 6350 سکول ہیں جن میں 2750 لڑکیوں کے ہیں
ضم اضلاع میں کل 36 ہائیر سیکنڈری سکولز ہیں جن میں 10 لڑکیوں کے ہیں
غیر حاضری پر 209ٹیچرز کے خلاف کارروائی کی گئی
109 ٹیچرز کو نوکری سے برخواست کیا غیر حاضری ہر اب تک تنخواہوں سے 8 کروڑ کاٹے گئے
چار ماہ میں محکمہ تعلیم پر 97 ارب خرچ کئے اور 16 لاکھ 45 ہزار بچوں کو سکول میں داخل کیا گیا
جن میں دولاکھ صرف ضم اضلاع میں داخل ہوئے
100 سکول غیرملکی امداد سے تعمیر ہوچکے ہیں جن میں 50 کرم ایجنسی اور 50 اورکزئی میں داخل کئے گئے ہیں۔ اس موقع پر نگران وزیراعلی بھی موجود تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں