پشاور (دی خیبر ٹائمز پولیٹیکل ڈیسک ) مشیر اطلاعات وتعلقات عامہ اجمل خان وزیر نے کہا ہے کہ یہ وقت سیاست کرنے کا نہیں ہے ۔وزیر اعلی سندھ وبائی صورتحال میں سیاسی باتیں نہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں 1100 زائرین کے غائب ہونے کی خبر میں کوئی صداقت نہیں ہے۔ ایران سے آنے والے زائرین کو درازندہ، ڈیرہ اسماعیل خان اور دوران پور کے قرنطینہ سنٹر میں رکھا گیا تھا جو صحتیاب ہوکر گھروں کو چلے گئے ہیں صرف ایک مریض کا ٹیسٹ پازیٹیو آ رہا ہے جو زیرعلاج ہے ۔ وہ اطلاع سیل سول سیکرٹریٹ پشاور میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔ مشیر اطلاعات نے کہا کہ احساس پروگرام کے تحت شفاف طریقے سے مستحقین میں 12000 روپے امدادی رقوم تقسیم کی جاری ہیں۔جبکہ صوبائی ریلیف پیکج سے 6 ہزار روپے دئیے جائیں گے ۔ صوبائی زکوٰۃ فنڈ سے بھی ایک لاکھ مستحقین کی مدد کی جائے گی۔ امدادی رقوم کی تقسیم میں مسائل بنانے والوں کے خلاف کاروائی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ قبائلی عوام کے ساتھ کئے گئے وعدے پورے کیے جا رہے ہیں۔ وزیر اعلیٰ محمود خان نے جنوبی وزیرستان کے 3 ہزار 24 خاصہ دار کو پولیس میں ضم کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ انضمام سے رہ جانے والے خاصہ داروں کے لئے صوبائی حکومت آرڈننس لا رہی ہے جس کے بعد باقی خاصہ دار بھی پولیس فورس کا حصہ بن جائیں گے۔ وزیر اعلیٰ نے پولیس شہداء کے 196 بچوں کو اے ایس آئی بھرتی کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ اجمل وزیر نے کہا کہ صوبے میں کورونا ٹیسٹنگ کی استعداد کار پانچ ہزار تک بڑھائینگے صوبے میں اب تک کل کیسز کی تعداد744 ہے جبکہ145افراد صحت یاب اور 34 جانبحق ہوئے ہیں۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران صوبے میں کورونا کے نئے 47 کیسز رپورٹ ہوئے۔ مجموعی طور پر 4ہزار تین سو پانچ افراد کے ٹیسٹ کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ محمود خان عوام کو کورونا سے بچانے کے لیے خود میدان میں ہیں۔
اہم خبریں
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments