مہمند اور باجوڑقبائل کےمابین حدبندی کا تنازعہ شدت اختیارکرگیا،مذاکرات بےنتیجہ ختم

مہمند ( دی خیبرٹائمز خصوصی رپورٹ ) اپریل 10-2020
قبائیلی ضلع مہمند تحصیل صافی مامد گٹ ساگی چوک کے مقام پر مقامی باشندوں کا پہلی بار علاقے میں باجوڑ پولیس تعیناتی کےخلاف اختجاج مسلسل جاری ہے۔ تحصیل صافی کے سینکڑوں باشندوں نے مہمند باجوڑ مین روڈ پر دھرنا دے رکھا ہے اور صافی قوم کے حدود سے باجوڑ پولیس واپسی اور مہمند پولیس تعیناتی کا مطالبہ کررہےہیں۔ جمعرات کے روز ضلع مہمند سے منتخب ایم این اے ساجد خان مہمند، ایم پی اے عباس رحمان، ایم پی اے نثار مہمند، مہمند ویلفئیر آرگنائزیشن کے صدر میر افضل مہمند، ملک حاجی زیارت گل اتمرخیل ،ملک خان سید خوگا خیل ،سیاسی اتحاد کے صدر مولانا محمد عارف حقانی، پی پی پی رہنماء جنگریز خان، شاہسوارخان اور دیگرنےاختجاجی مظاہرے اور مشاورتی جرگے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انتظامیہ اور اعلیٰ حکام فوری اقدام اٹھاکر ضلع مہمند اور ضلع باجوڑ کی حد بندی سرکاری نقشے اور قومی فیصلوں کے مطابق فیصلہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ ضلع مہمند کے حدود میں باجوڑ پولیس تعیناتی اور ضلع باجوڑناواگئ خان کی صافی علاقے پر دعویٰ داری سے ضلع مہمند کے قبائیلی عوام میں غصے اور مایوسی کی لہر دوڑ گئی ہے۔ اور کئی روز کے اختجاج کے باوجود اعلیٰ حکام کا نوٹس نہ لینے سے عوام میں اشتعال پایا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم امن پسند اور دلیل پر یقین رکھنے والے لوگ ہیں۔ ہمارے صبر کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے۔ ضلع مہمند اور ضلع باجوڑ کے عوام بھائیوں جیسے ہیں۔ مگر خوانین اور ان کے کارندے اشتعال انگیزی کرکے عوام کو آپسمیں لڑانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ اور گورنر خیبر پختونخواہ سے مطالبہ کیا کہ اس مسئلے اور دونوں اضلاع کی اصل حد بندی کو یقینی بنائے۔ بصعرت دیگر اس مسئلے کی حل کے لئے تحصیل صافی شوہ فرش میں ضلع مہمند اور ضلع باجوڑ کے سرکردہ مشران پر مشتمل پچیس پچیس رکنی جرگے کے درمیان طویل مذاکرات بے نتیجہ ختم ہوگئے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں