رکن قومی اسمبلی مولانا عبدالااکبر چترالی نے کمشنر ملاکنڈ ڈویژن اور ڈی سی چترال کیخلاف علم بغاوت بلند کردیا

پشاور (دی خیبر ٹائمز) جماعت اسلامی کے رکن قومی اسمبلی عبدالاکبر چترالی نے چترال کی ضلعی انتظامیہ کی جانب سے کورونا وائرس کیلئے گئے گئے اقدامات کی دھجیاں اڑا تے ہوئے امدادی راشن تقسیم کرنے کے نام پرہزاروں افراد پر مشتمل تقریب کے انعقاد پر شدید کا نشانہ بنایاگیاانہوں نے صوبائی حکومت سے کمشنرملاکنڈڈویژن اور ڈپٹی کمشنر کی فوری تبدیلی کا مطالبہ کیا۔پشاور پریس کلب میں ہفتے کے روز پی پی پی،کے یوآئی اور دیگر سیاسی جماعتوں کے عہدیداروں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولاناعبدالاکبر چترالی نے کہاکہ وہ چترال کے غریب لوگو ں میں راشن تقسیم کرنے پرقومی ہیروشاہد آفریدی کا شکریہ ادا کرتے ہیں لیکن کمشنر ملاکنڈ اور ڈپٹی کمشنر نے اس امداد کے تقسیم کے طریقہ کار کوغلط بناتے ہوئے دفعہ 144 اور کوروناوائرس کی روک تھام کیلئے لاک ڈاؤن کی کھلم کھلاخلاف ورزی کی ہے۔امداد کے نام پر عوام کو اکھٹا کرکے کورونا وائرس پھیلنے کے لئے کئے گئے اقدامات ہوا میں اڑا دیئے جبکہ امداد کے نام پر چترال کی ساق کو نقصان پہچایا۔انہوں نے کہاکہ چترال میں آٹے کی قلت ہے،ضلعی انتظامیہ چترال نے یوٹیلٹیی سٹورز سے ستا آٹا اٹھا کر عوام کے حق پر ڈاکہ ڈالا گیا،پی ٹی آئی حکومت کورونا وائرس کے خاتمے میں سنجیدہ نہیں،کیونکہ کمشنرملاکنڈ ڈویژن ریاض محسود اور ڈپٹی کمشنر خود دفعہ 144 کی خلاف ورزی کی ہے۔انہوں نے کہاکہ اس سنگین غلطی پر انہوں نے کمشنر ملاکنڈ اور ڈپٹی کمشنر کے خلاف عدالت جانے کا اعلان کیااور کہاکہ کمشنر ملاکنڈ اور ڈپٹی کمشنر کے خلاف ایف آئی آر درج کرینگے۔انہوں نے صوبائی حکومت سے ان دو ذمہ دار آّفرادکو فوری طور پر معطل کرکے انکے خلاف انکوائری کی جائے۔بصورت دیگر جلد ہی آل پارٹیز کانفرنس بلایاجائیگا،جس میں آئندہ کیلئے لائحہ عمل طے کیاجائیگا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں