جنوبی وزیرستان میں طلباء کا انٹرنیٹ کے حصول کیلئے احتجاجی مظاہرہ

قبائلی ضلع جنوبی وزیرستان وانا کے علاقہ کڑیکوٹ میں وانا سٹوڈنٹس سوسائٹی نے 3G,4G کی بحالی کیلئے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ جسمیں مختلف سکولوں کے پرنسپلز، سیاسی پارٹیوں کے قائدین اور کارکنان کے علاوہ کالجوں اور یونیورسٹیوں کے طلبإ نے کثیرتعدادمیں شرکت کی، طلباء کا کہنا تھا کہ ہمارے ملک کے مختلف یو یونیورسٹیوں نے دیگر شہروں کے طلباء کیلئے آن لائن کلاسوں کا آغاز کیا ہے۔ لیکن بدقسمتی سے ہمارے علاقہ اس جدید دور میں انٹرنیٹ سے محروم ہیں، جسکی وجہ سے ایک ہزار سے زیادہ میل اور فی میل طلباء آن لائن کلاسوں سے مستفید نہیں ہوسکے، طلباء اور یہاں قبائل انٹرنیٹ نہ ہونے کے باعث شدید مشکلات کا سامنا کررہے ہیں، اس موقع پر پشتونخواہ ملی عوامی پارٹی کے رہنما ملک خیال محمد وزیر نے کہا کہ حکومت نے ہمارے علاقے کے لوگوں کو ابھی تک اندھیروں میں رکھا ہوا ہے۔مزیدہمیں اندھیرےمیں نہیں رہنا۔عوامی نیشنل پارٹی کےرہنمإ ایاز وزیر نے کہاکہ بدقسمتی سے ترقی کےاسں دورمیں قبائلی نوجوان نیٹ کی سہولت سےمحروم ہیں۔ طلبا یونین کے ممبر شوکت وزیر نے کہاکہ حکومت ہمیں مخصوص سنٹرز کی بجاٸے 3G اور 4G سروس دے کر ہماری طلبات بھی گھر بیٹھے أن لاٸن کلاسز لے سکینگے، اور سماجی رابطے بھی برقرار رہینگے۔ واضح رہے کہ پچھلے دو سالوں سے وزیرستان کی عوام انٹرنیٹ کی سہولت سے پے درپے احتجاج کررہی ہے لیکن حکومت ٹس سے مس نہیں ہورہاہے جب سے کورونا وائرس کی وجہ سے تعلیمی ادارے بند ہوچکے تب سے انٹرنیٹ کے حصول کے لئے قبائلی بالعموم اور وزیرستانی بالخصوص ہرروز ایک نیا احتجاج ریکارڈ کرنے کا سلسلہ شروع کررکھا ہیں، لیکن شائد عمران خان بھی وہ تمام وعدے بھول گئے ہیں، جس نے اقتدار کے حصول کیلئے عوام سے وعدے کئے تھے،

اپنا تبصرہ بھیجیں