کرک دی خیبرٹائمز ڈسٹرکٹ ڈیسک ) کر ک میں احتجاج کا فائدہ اٹھاتے ہوئے چند شرپسندوں نے مندر کی عمارت کو نقصان پہنچادیا ہے، صوبائی معاون خصوصی برائے اقلیتی آمور وزیرزادہ نے کہا ہے، کہ وہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کی خصوصی ہدایات پر اس واقعے کی تہہ تک جانے کیلئے کرک آئے ہوئے ہیں، واقعے کا مقصد ملک میں بدامنی پھیلابے ، ہندو مسلم بھائی چارے کو خراب کرنے کیلئے قدم اٹھایا گیا ہے، جس کے خلاف بھرپور طریقے سے کارروائی کی جائیگی، کئ گرفتاریاں عمل میں لائی گئی ہے، ملزمان نامزد ہوچکے ہیے، مزید گرفتاریوں کے لئے بھی کاروائی جاری ہیں،
کرک میں موجود امن کمیٹی کا کردار تعریف کے لائق ہے، یہاں کی مسلم برادری بھی اس فعل کی مکمل مذمت کرتی ہے، اور اس واقعے پر غم زدہ ہے، صوبائی مشیر کا کہنا ہے، کہ یہاں ہندوستان نہیں، بلکہ پاکستان ہے، یہاں پر قانون کے مطابق انصاف ہوگا، اور شر پسند عناصر کو قرار واقعی سزا ملے گی، معاون خصوصی نے ٹیری میں مسمار مندر کا تفصیلی جائزہ لیا، اور میڈیا کے نمائندوں سے بھی بات چیت کی،
پشاور: معاون خصوصی کے ہمراہ مذہبی امور کے مشیر ظہور شاکر، اور مردان سے ہندو کمیونٹی کے ایم پی اے روی کمار بھی ہمراہ تھے۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے خصوصی مشیر کا کہنا ہے، کہ ان کی حکومت کا اقلیتوں کے تمام حقوق کی حفاظت، اولین ترجیح ہے،
پاکستان میں موجود اقلیتوں کے عبادت گاہوں کو ہر صورت محفوظ بنائیں گے، چند شرپسند عناصر نہیں چاہتے کہ یہاں پر اقلیتوں اور مسلم برادری کا آپس میں بھائی چارہ قائم ہوں، صوبائی مشیر کے یہ بھی کہنا تھا، کہ وہ ان شرپسند عناصر کے ارادوں کو خاک میں ملا ئینگے، ان کے ناپاک عزائم کبھی نہیں بڑھنے دینگے، واقعے کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے، واقعے میں ملوث افراد قانون کے گرفت سے نہیں بچ پائیں گے، خیبرپختونخوا حکومت ملزمان کے خلاف سخت سے سخت قانونی چارہ جوئی کر رہی ہے، وزیراعلی کی ہدایت پر اور بطور معاون خصوصی برائے اقلیتی آمور بذات خود اس واقعے کی نگرانی کر رہا ہوں، آئین پاکستان نے اقلیتوں کو مکمل مذہبی آزادی دی ہے، اور حکومت وقت اس کو ہر صورت یقینی بنائے گی۔