میرانشاہ ( دی خیبر ٹائمز ڈسٹرکٹ ڈیسک ) شمالی وزیرستان کے علاقے سپین وام میں گزشتہ روز سی ٹی ڈی کے مبینہ مقابلے میں مارے گئے افراد کے قتل کے خلاف میرعلی میں احتجاجی مظاہرہ ہوا جس میں سینکڑوں مظاہرین نے مقتولین کی لاشوں کو لا کر میرعلی کے نور اسلام شہید چوک میں رکھ کر دھرنا دیا اور چوک ہی میں احتجاج کے طور پر نماز جنازہ بھی پڑھایا۔ مظاہرین کا دعویٰ تھا کہ مقتول لعل مرخان ولد گل دراز ساکن کژہ مدا خیل جس کو گزشتہ روز ایک جعلی پولیس مقابلے میں مارا گیا ہے، کو پولیس 13 فروری 2021 اپنے گھر بنوں سے اٹھالیا تھا اور اس کو ماورائے عدالت قتل قرار دیتے ہوئے مظاہرین نے واقعے کی شفاف تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا، کہ جب تک اس واقعے کی انکوائری نہ کی جائے تب تک دھرنا جاری رہے گا، یاد رہے کہ گزشتہ روز شمالی وزیرستان کے تحصیل سپین وام میں سی ٹی ڈی پولیس نے شمالی وزیرستان کے دو افراد کو مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا تھا جن میں ایک کا تعلق تحصیل دتہ خیل جبکہ دوسرے کا میرعلی سب ڈویژن کے نواحی علاقہ خیسور کے ساتھ بتایا گیا تھا اور دونوں کو کالعدم تحریک طالبان (علیم خان گروپ) کے آراکین بتائے گئے تھے۔
اہم خبریں
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments