شمالی وزیرستان میں امن کے قیام تک حکومتی اداروں کے ساتھ سوشل بائیکاٹ کا اعلان


میرانشاہ ( دی خیبرٹائمز ڈسٹرکٹ ڈیسک) شمالی وزیرستان کےسب سے بڑے قبیلہ عیدک کے مقام پر گزشتہ دنوں ٹارگٹ کلنگ کا شکار ہونے والے جے یو ائی کے اہم رہنماء قاری سمیع الدین اور حافظ نعمان کے قتل اور علاقے میں جاری نہ ختم ہونے والے ٹارگٹ کلنگ کے سلسلے کے خلاف دس دنوں سے جاری دھرنا منگل کو شمالی وزیرستان کے تمام اقوام کے گرینڈ جرگے میں تبدیل ہو ا جس میں وزیرستان کے تمام اقوام کے چیدہ چیدہ مشران بشمول ایم این اے محسن داوڑ ، ملک نصرللہ خان چیف اف وزیرستان ، چیف اف داوڑ ملک جان محمد داوڑ ، مولانا نیک زمان حقانی مئیر میرانشاہ ، قدیر خان داوڑ ، سیاسی و سماجی عمائدین اور عوام کی ایک کثیر تعداد نے شرکت کی اور جرگے کے اختتام پر اعلامیہ جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ بدھ کے روز سے وزیرستان کی مرکزی پاک افغان شاہراہ یعنی بنوں میرانشاہ روڈ کو ہر قسم کی ٹریفک کیلئے بند رکھا جائے گا جبکہ علاقے کے تمام مشران و ملکان کو کسی بھی سرکاری دفتر بشمول تحصیل وغیرہ میں جانے پر مکمل پابندی ہو گی ۔ اعلامئے کے مطابق پورے وزیرستان میں کوئی بھی اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے نہیں پلائے گا جبکہ امن کا مطالبہ نہ ماننے کی صورت میں دھرنے کو اسلام اباد منتقل کرنے کا بھی اعلان کیا گیا ۔ دھرنے کے شرکاء نے بدھ کو ایک بار پھر شمالی وزیرستان اور بکاخیل و جانی خیل قبائل کے مشران کا گرینڈ جرگہ طلب کرلیا ہے جس میں حاضر نہ ہونے والے مشران کو جرمانہ کیا جائے گا ۔ اعلامئے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ امن کو یقینی بنانے سے کم کسی قسم کے مذاکرات نہیں ہو نگے اور جو بھی دھرنے کے شرکاء سے بات چیت ہو گی وہ کسی بھی سرکاری مقام کے بجائے دھرنے کے مقام مدرسہ نظامیہ عیدک پر ہی ہو نگے ۔ تمام مشران سے اس بات پر بھی اتفاق کرلیا کہ جب تک امن کی گارنٹی نہیں دی جائے گی تب تک احتجاج جاری رہے گا ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں