پشاور ( پ ر ) حکومت قبائیلی علاقوں کی صحافت بچانے اور صحافیوں کیلئے متبادل شخصیت کا چناؤ کرے، بصورت دیگر وزیرستان یونین آف جر نلسٹس کے جملہ صحافی احتجاج پر مجبور ہونگے۔ شمالی وزیرستان یونین آف جر نلسٹس کا ہنگامی اجلاس زیر صدارت عمر داراز وزیر منعقد ھوا جسمیں وزیرستان سے تعلق رکھنے والے صحافیوں نے شرکت کی،اجلاس میں صوبائی حکومت کی طرف سے قبائیلی صحافیوں کے ساتھ نا انصافیوں اور نظر انداز کرنے پر کافی بحث ہوئی جسمیں وزیر اعلی خیبر پختونخواہ محمود خان کی طرف سے اعلان کردہ خصوصی گرانٹ کی عدم دستیابی،سرکاری ریڈیوز کے آسامیوں میں ورکنگ جرنلسٹس کو نظر انداز کرکے میرٹ کی پامالی اور دیگر تمام مراعات میں بالعموم قبائیلی علاقوں بالحصوص وزیرستان کے صحافیوں کو نظر انداز کرنا شامل ہے، یونین نے صوبائی ملکی اور غیر ملکی صحافتی تنظیموں سے اپیل کی کہ قبائیلی صحافیوں نے کئی دھائیوں سے بے پناہ قربانیاں دی ھے اور اب وزیرستان سے تعلق رکھنے والے مشیر اطلاعات اجمل وزیر تمام قر بانیوں سے بخوبی واقف ہونے کے باوجود قبائیلی صحافیوں کو دبانے کےلئیے مسلط کیا گیا ہے۔ یہی وجہ ھے کہ جو بھی اپنے حق کیلئے آواز اٹھاتا ھے تو انکے اداروں پر پریشر ڈال کر صحافیوں کو ڈرایا دھمکایا جاتا ھے لیکن تمام صحافتی تنظیموں کو ساتھ ملا کر قبائیلی علاقوں کی صحافت کو اجمل وزیر سے نجات دلانے اور جب تک وزیر اعلی ان کا قبلہ درست نہیں کرتے آرام سے نہیں بیٹھے گے،کابینہ نے دھمکی دی ہے کہ اگر وزیر اعلی نے اجمل وزیر کے خلاف ایکشن نہ لیا تو صوبائی حکومت کے تمام تر میڈیا کوریج سے بائیکاٹ کا اعلان کیا جائے گا اور جب تک یونین کے جائز مطالبات نہیں مانے جاتے بائیکاٹ کا سلسلہ جاری رہے گا ۔
اہم خبریں
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments