سوات کے علاقہ مدین میں گزشتہ روز مبینہ گستاخ کو مشتغل ہجوم نے پولیس کے چنگل سے آزاد کرکے ان کو ہلاک کرنے کے بعد ان کی جسد خاکی کو جلاکر راک کردیا تھا، جس کے خلاف پولیس نے تفتیشی کارروائیوں کا اغاز کردیا، پولیس نے فوری طور پر شواہد اکھٹا کرنا شروع کردیا، جس کا آغاز سی سی ٹی وہ کیمروں کی فوٹیجیز سے شروع کردیا، پولیس نے 49 افراد کی نشاندہی کرکے قتل کے اس کیس میں نامزد کردیا، پولیس زرائع کے مطابق واقعہ کا مرکزی ملزم سمیت اب تک 27 نامزد ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا، جبکہ دیگر افراد کی گرفتاری کیلئے بھی چھاپے مارے جارہے ہیں، پولیس زرائع کے مطابق واقعہ میں اہم کردار آدا کرنے والا کوئی بھی ملزم گرفتار کرکے ان کے خلاف عدالتی کارروائی کی جائیگی۔
پولیس تحقیقات کے مطابق مبینہ طور پر گستاخ سمجھ کر قتل کئے جانے والے شخص کے خلاف اب تک تمام شواہد اکھٹے کرنے کے بعد گستاخی میں ملوث ہونے کا کوئی بھی ثبوت نہیں ملا اور نہ ہی اس نے کوئی ایسا عمل کیا ہے جسے گستاخ کہا جائے یا تصور کیا جاسکے
Load/Hide Comments