میران شاہ ( دی خیبرٹائمز ڈسٹرکٹ ڈیسک ) شمالی وزیرستان میں بدامنی لاقانونیت ٹارگٹ کلنگ، سیکیورٹی فوعسز کی جانب سے بے گناہ لوگوں کی قتل عام کے خلاف وزیر اور داوڑ قبائل نے گرینڈ جرگہ طلب کرلیا ہے، جس میں بڑے پیمانے پر قبائلیوں کا شرکت متوقع ہے، جرگہ اس وقت طلب کرلیا جب سیکیورٹی فورسز کی فائرنگ سے تپی قبائل کا ایک بے گناہ اور معصوم نوجوان ضیاالرحمان کی شہادت واقع ہوئی، قبائلی ملک نورالرحمان داوڑ نے دی خیبر ٹائمز کو بتایا ہے، کہ امن کے نام پر انہیں بے گھر کرکے ان کے مکانات دکانیں بازاریں اور مارکیٹیں مسمار کرکے بدامنی کے خاتمے کے دعوے کئے گئے، مگر شمالی وزیرستان میں موجودہ صورت حال اپریشن ضرب عضب سے قبل والے بدامنی کے حالات سے بھی بدتر ہوگئے ہیں، جہاں آئے روز ٹارگٹ کلنگ جیسے واقعات معمول بن رہاہے، دوسری جانب سیکیورٹی فورسز بھی ان کے جوانوں کو بلاوجہ شہید کرکے ان کے ساتھ نا انصافی ہے، ان کا کہنا تھا، کہ سیکیورٹی فورسز امن کے نام پر ان کے وہ جوان شہید کرہے ہیں، جو دہشتگردی کے جنگ کے نام سے بھی واقف نہیں ہے،
وزیرستان سیاسی اتحاد کے اہم رہنماشفقت داوڑ کا کہنا ہے، کہ وہ شروع دن ہی سے ضیاالرحمان کی شہادت کے خلاف دھرنے میں شریک ہیں، اب قبائلیوں کی جانب سے طلب کئے گئے اس مزاحمتی جرگے میں بھی بھرپور طریقے سےشرکت کرینگے۔
یوتھ آف وزیرستان کے چیئرمین نوراسلام داوڑ کا کہنا ہے، کہ شمالی وزیرستان میں اپریشن ضرب عضب کے بعد بدامنی ایک بار پھر عروج پر ہے، جس کے خلاف شمالی وزیرستان کے سیاسی اتحاد، تاجربرادری اور یوتھ آف وزیرستان کے علاوہ تمام سیاسی جماعتوں کے اتحاد وزیرستان سیاسی اتحاد نے مسلسل کوششیں کررہی ہے، مگر بدامنی ختم یا کم ہونے کے بجائے روز بروز بڑھتی جارہی ہے۔
Load/Hide Comments