افغان مانیٹرنگ ڈیسک. القائدہ کے اہم اور اپریشنل وینگ کے سربراہ ڈاکٹر ایمن الظواہری پر کابل میں امریکی ڈرون حملے کے بعد ایک بڑی تعداد میں ڈاکٹر ایمن الظواہری کے خاندان سمیت دیگر القائدہ کے خاندان کابل سے خوست منتقل ہوگئے ہیں، خوست سے زرائع کے مطابق یہ علاقے پہلے بھی حقانی نیٹ ورک کے زیر سایہ استعمال ہورہے تھے، آج بھی یہاں امارت اسلامی کسی بھی عام شہری کو ان علاقوں میں جانے کی اجازت نہیں دیتی، زرائع کا یہ بھی کہنا تھا، کہ خوست کے علاوہ پکتیا اور اور لوگر کے علاقوں میں بھی ایسے علاقے موجود ہیں جہاں کسی عام شہری کو جانے کی اجازت نہیں دی جاتی، خیال کیا جاتا ہے، کہ ان علاقوں میں بھی غیر ملکی القائدہ کے خاندان مقیم ہیں،
دوحہ امن معاہدے میں امارت اسلامی افغانستان اس بات کے پابند ہیں، کہ وہ القائدہ سمیت کسی بھی غیر ملکی جنگجو کو افغانستان میں پناہ نہیں دینگے، یہی وجہ ہے کہ امارت اسلامی اب تک غیر ملکی جنگجؤوں کو بڑے خفیہ طریقے سے رکھتے ہیں۔
Load/Hide Comments