میرانشاہ ( دی خیبرٹائمز ڈسٹرکٹ ڈیسک ) شمالی وزیرستان میں داوڑ اور وزیر قبیلوں کی ٹارگٹ کلنگ کے خلاف دو ماہ تک مسلسل احتجاج اور وفاقی حکومت کی طرف سے قائم کردہ کمیٹی کی یقین دہانیوں کے باوجود ٹارگٹ نے ایک بار پھر سر اٹھانا شروع کردیا ہے اور تازہ ترین واقعے میں میرعلی کے گاؤں حیدر خیل میں ایک نوجوان کو نامعلوم نقاب پوشوں نے گھر کے سامنے فائرنگ کرکے قتل کردیا جبکہ نوجوان کی خالہ کو بھتیجے کی گولیوں سے چھلنی لاش دیکھتے ہی دل کا دورہ پڑا جو کہ جان لیوا ثابت ہوا ۔ مقامی اور حکومتی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ میرعلی کے علاقے حیدر خیل میں نامعلوم مسلح افراد نے منگل کے روز ایک مقامی نوجوان مرسلین ولد محی الدین کو اس کے گھر کے سامنے ہی قتل کردیا اور فرار ہونے میں کامیاب ہوئے ۔ فائرنگ کی اواز سن کر مقتول کی خالہ جیسے ہی گھر سے نکلی اور اپنے نوجوان بھتیجے کی گولیوں سے چھلنی لاش دیکھی تو انہیں دل کا دورہ پڑا جو کہ جان لیوا ثابت ہوا اور موقع پر ہی جاں بحق ہوئیں۔ ٹارگٹ کلنگ کا تازہ واقعہ ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب شمالی وزیرستان کے داوڑ اور وزیر قبیلے کے عمائدین و مشران نے گزشتہ دو ماہ سے ٹارگٹ کلنگ اور بد امنی کے خلاف احتجاج شروع کیا ہے جس میں وفاقی حکومت نے سابق وزیر اعلی خیبر پختونخواہ اکرم خان دُرانی کی سربراہی میں ایک کمیٹی بھی قائم کی ہے جس نے وزیرستان کے مشران کے ساتھ متعدد بار جرگے کئے اور انہیں امن وامان کے حوالے سے یقین دہانیاں بھی کیں تاہم تازہ ترین واقعے کے بعد امن کے قیام کی تمام کوششوں پر عام لوگوں کی طرف سے سوالات اٹھنے لگے ہیں ۔
�� اس خبر کی وی لاگ یہاں دیکھ اور سن سکتے ہیں۔
Load/Hide Comments