ستمبر میں 34 ایسوسی ایشنز جبکہ نومبر میں 36 کو فنڈز دینے کی تصدیق ، ستمبر میں سالانہ دو سے تین فیصد گرانٹس میں اضافہ نومبر میں اضافے سے مُنکر ………..
پشاور .. مسرت اللہ جان …. سپورٹس ڈائریکٹریٹ خیبرپختون خواہ کو اپنے ہی دئیے جانیوالے رائٹ ٹو انفارمیشن کے تحت مختلف لیٹرز میں دئیے جانیوالے معلومات کا پتہ ہی نہیں ، ستمبر میں دئیے جانیوالے ایک اور رائٹ ٹو انفارمیشن درخواست میں سپورٹس ڈائریکٹریٹ کے حکام نے اعتراف کیا تھاکہ سال 2018-19 میں کھیلوں کی 34 ایسوسی ایشنز کو سالانہ گرانٹس دیدیاگیا ہے جبکہ سال 2019-20 میں گرانٹس لینے والے ایسوسی ایشنز کی تعداد 28 ہے جبکہ نومبر میں دئیے جانیوالے رائٹ ٹو انفارمیشن میں دئیے جانیوالے معلومات میں سپورٹس ڈائریکٹریٹ نے 34 کے بجائے 36 ایسوسی ایشنز کو سال 2018-19 میں اور 18 کے بجائے 21 ایسوسی ایشنز کو سالانہ گرانٹس دینے کی تصدیق کی ہے ستمبر میں دئیے جانیوالے رپورٹ میں سپورٹس ڈائریکٹریٹ نے اعتراف کیا تھا کہ صوبائی ایسوسی ایشنز کی کچھ نہ کچھ امداد میں دو سے تین فیصد تک اضافہ کیا گیا ہے جبکہ نومبر کو دئیے جانیوالے درخواست کے جواب میں کہا ہے کہ سال 2018سے سالانہ گرانٹس میں اضافہ نہیں کیا گیااسی طرح نومبر میں دئیے جانیوالے درخواست میں سپورٹس ڈائریکٹریٹ کے حکام نے اعتراف کیا ہے کہ سال 2019-20 میں سپورٹس رائٹرز کو کوئی فنڈز جاری نہیں کی گئی جبکہ ایک ماہ قبل اسی سپورٹس ڈائریکٹریٹ خیبر پختونخواہ کے حکام نے اعتراف کیا تھا کہ سپورٹس رائٹر کو پانچ لاکھ روپے کی گرانٹ دی جارہی ہیں-ایک ماہ کے فرق سے جاری ہونیوالے رائٹ ٹو انفارمیشن کے تحت معلومات میں اتنا بڑا تضاد جہاں سپورٹس ڈائریکٹریٹ خیبر پختونخواہ کے حکام کی اہلیت پر سوالیہ نشان ہے وہیں پر سالانہ گرانٹس کے نام پر غلط اعداد و شمار اس بات کی بھی غمازی کرتے ہیں کہ کہیں نہ کوئی نہ کوئی گڑ بڑ ضرور ہے-
