میران شاہ ( دی خیبرٹائمز ڈسٹرکٹ ڈیسک ) قبائلی ضلع شمالی وزیرستان رزمک سب ڈویژن کے تحصیل دوسلی سے تعلق رکھنے والے قبائلی عمائدین نے میرانشاہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ملک ملک ثبوت خان اور ملک بخت اللّٰہ نے کہا ہے، کہ ان کے مخالف فریق کاکاخیل قبائل کے درمیان گزشتہ 75 سالوں سے ایک پہاڑی کی ملکیت پر تنازعہ چلا آرہا ھے، جس کے حل کیلئے اب تک مسلسل قبائلی روایتی جرگے ہورہے ہیں، تاہم اب انتظامیہ نے مسئلے کے حل کیلئے14 رکنی اتمانزئی مشران کا مصالحتی جرگہ تشکیل کردیا، جرگہ نے انصاف پر مبنی پہاڑ کو جنجول دتہ خیل قبائل کا ملکیت قرار دیدیا، اس کے خلاف مخالف فریق نے عدالت سے رجوع کردیا، عدالت نے بھی کیس خارج کرکے جرگے کے فیصلے کو برقرار رکھتے ہوئے کورٹس آرڈر جاری کردئے، ملک ثبوت کان کہتے ہیں، کہ عدالتی کارروائیوں اور جرگے کے فیصلے کے تمام دستاویزات اور ثبوت ان کے ساتھ موجود ہے، تاہم ان تمام ثبوتوں اور فیصلے کے باوجود بھی ان کی مخالف فریق ان کی ملکیت پر قابض ہیں، جنجول دتہ خیل قبیلے کے عمائدین نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے، کہ وہ عدالت اور جرگے کے کئے گئے فیصلے پر عمل درآمد کیلئے کردار آداکریں، بصورت دیگر پہاڑی ملکیت کےا یہ تنازعہ جنگ خون خرابے جیسے خطرناک صورتحال اختیار کرسکتی ہے، جس کی تمام تر ذمہ داری مقامی انتظامیہ اور پولیس پر عائد کی جائیگی، عمائدین یہ بھی دھمکی دی ہے، کہ سرکار کی جانب سے خاموشی اور مسائل کو اس حال پر چھوڑنے کے خلاف وہ احتجاج پر اُتر آئینگے، جس میں شمالی وزیرستان کے تمام شاہراہوں کو احضتجاجاً بند کرینگے۔
![](https://thekhybertimes.com/wp-content/uploads/2020/12/Untitled-1-3-969x630.jpg)