شمالی وزیرستان بدامنی کے خلاف جاری دھرنے کے خاتمے کیلئے بنوں اور مروت اقوام کے عمائدین میدان میں کھود پڑے، مذاکرات کا آغاز کردیا

میرعلی ( دی خیبرٹائمز ڈسٹرکٹ ڈیسک ) شمالی وزیرستان میں بدترین بد امنی اور انسانوں کی قتل عام( ٹارگٹ کلنگ) کے خلاف جاری دھرنے کے 21 دن گزرگئے، پاک افغان ٹرانزٹ ٹریڈ روٹ سمیت تمام شاہراہیں بند، تمام چھوٹے بڑے تجارتی بازاریں بند، انتظامیہ، پاک افواج سمیت تمام سرکاری دفاتر کے ساتھ بائیکاٹ بھی جاری ہے، 21 دنوں میں انتظامیہ سیکیورٹی اداروں اور قبائل کے مابین اب تک ہونے والے مذاکراتی عمل کامیاب نہ ہوسکا، جس کے بعد اب مذاکراتی عمل کو کامیاب بنانے کیلئے متصل اضلاع بنوں اور مروت قبائل کے عمائدین اپنا کردار آدا کرنی کیلئے پہنچ گئے ہیں،

وزیر اور داوڑ قبائل کے جرگہ مشران نے ان اقوام کی مداخلت کو خوش آئند قرار دیدیا، ملک ربنواز وزیر نے آئے ہوئے عمائدین کا شکریہ آدا کرتے ہوئے کہا ہے، کہ وہ کسی بھی صورت حکوت انتظامیہ، سیکیورٹی اداروں اور پاک افواج کے ساتھ ٹکراؤ نہیں چاہتے، تاہم امن و امان کے قیام اور ٹاگٹ کلنگ کے خاتمے کی معقول ضمانت کے بعد ہی وہ دھرنا ختم کرینگے، مظبوط ضمانت کے بغیر وزیر اور داوڑ قبائل کسی بھی قیمت پر دھرنا ختم کرنے کیلئے تیار نہیں۔
چیف آف داوڑ قبائل ملک جان محمد داوڑ نے بتایا کہ انتظامیہ پولیس اور افواج ان کے سپاہی ہے، وہ جس طریقے سے بھی ہو اہنا کردار آدا کریں، مذید پالیسی کو تبدیل کرنی ہوگی ، امن و آمان کے قیام کیلئے نہ تو قبائل لشکر بنائینگے، اور نہ ہی وہ اداروں کیلئے جاسوسی کاکردار آداکرینگے، محافظین ہی انہیں حفاظت فراہم کرینگے، جو ان کی ذمہ داری ہے،
بنوں اور مروت قبائل کے عمائدین قبائل سے مذاکرات کے بعد انتظامیہ کے پاس چلے گئے، آج 6 اگست بروز اتوار کو مذاکرات کا بقائدہ آغاز کیا جائیگا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں