روزہ رکھنے کے اعلان پر شہریوں میں سخت مایوسی سوشل میڈیا پر تنقید جاری

پشاور ( دی خیبر ٹائمز پولیٹیکل ڈیسک) پشاور کی غیر سرکاری رویت ہلال کمیٹی کے سربراہ مفتی شہاب الدین پوپلزئی کی جانب سے آج بروز ہفتے کو عید کا اعلان کرنے کی بجائے روزہ رکھنے پر شہری حلقوں میں شدید مایوسی چھائی ہے ، پشاور سمیت خیبرپختونخوا کے بیشتر اضلاع سے شہادتیں ملنے کے باوجود بھی عید کا اعلان نہ کرنا اور وقت سے پہلے ہی مسجد قاسم علی خان میں جاری اجلاس کو ختم کرکے روزی رکھنے کے اعلان پر 29 روزے پورے رکھنے والوں کے ارمانوں پر پانی پھیر گیا ہے ، یہ وہ سوالات ہے جو شہری سوشل میڈیا پر مفتی پوپلزئی سے اٹھارہے ہیں، شہریوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ سعودی عرب نے بروز ہفتہ روزہ یا عید کرنے کا اعلان ان کا اپنا ہے لیکن شہادتیں ملنے کے باوجود مفتی شہاب الدین پوپلزئی کا سعودی عرب حکومت کے اعلان کو دیکھتے ہوئے خیبرپختونخوا میں بھی روزہ رکھنے کے اعلان پر افسوس ہوا ہے حالانکہ مسجد قاسم علی خان کی روایت ہے کہ اجلاس دیر تک چلے رہنے کے بعد شہادتوں کا جائزہ لیا جانے کے بعد باقاعدہ روزہ یا عید کا اعلان کیا جاتا ہے ، سوشل میڈیا پر شمالی وزیرستان میں مقامی غیرسرکاری 60 رکنی روئیت ہلال کمیٹی کو 9 شہادتیں موصول ہونے کے بعد عید کا اعلان کیاہے، سوشل میڈیا پر سوالات اٹھائے جارہے ہیں، کہ وزیرستان کے لوگ سب سے متقی اور پرہیز گار سمجھے جاتے ہیں، جن کی مثالوں سے بھی کوئی انکار نہیں کرسکتاہے، اس 60 علما اور مفتیان کے ساتھ بھی مفتی پوپلزئی عید کا اعلان کرسکتے تھے؟؟

یہ بھی پڑھئے :  رویت ہلال کیلئےحیدرخیلوں کی بلا معاوضہ خدمات ۔۔۔ احسان داوڑ

اپنا تبصرہ بھیجیں