پشاور (دی خیبرٹائمز پولیٹیکل ڈیسک ) جمعیت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان باچاخان مرکز جاکر کورونا کے باعث فوت ہونے والے عامی نیشنل پارٹی کے سینیئر رہنما اور پارٹی کے جنرل سیکرٹری میاں افتخارحسین کے بھائی کیلئے فاتحہ خوانی کی، اس موقع پر میڈیا سے بات چیت بھی کئے گئے، جس کے خلاف گورنر خیبرپختونخوا شاہ فرمان نے اپنے ٹویٹر پیغام میں مولانا کو باچاخان مرکز جانے پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ ٹویٹ درجہ ذیل ہے۔

عوامی نیشنل پارٹی کے جنرل سیکرٹری میاں افتخار حسین نے بھی اپنے ٹویٹر پیغام میں گورنر کے کے ٹویٹ کے رد عمل میں بتایا ہے، کہ اگر وہ بھی اب کے بھائی کی وفات پر تعزیت کرکے پشتون ہونے کا ثبوت نہ دیے سکے۔ ٹویٹ ذیل میں ملاحظہ کیجئے۔

عوامی حلقوں کی جانب سے شاہ فرمان کے بیان ان کی ذہنیت اور ان کے روئے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے، عوامی حلقوں نے بھی اپنے ٹویٹر پیغامات میں پشتون ہونے کے ناطے شاہ فرمان کو مشورہ دیا ہے، کہ مولانا فضل الرحمان اگر فاتحہ خوانی کیلئے گئے ہیں، تو وہ بھی فاتحہ خوانی اور تعزیت کیلئے صوبے کے سینیئر سیاست دان میاں افتخار حسین کے ہاں جاتے تو اس میں کوئی حرج نہیں ہوتا، عوامی حلقوں نے اس بات پر بھی افسوس کا اظہار کیا ہے، کہ اب اگر سیاست دان سیاسی مخالفت میں اتنے گر سکتے ہیں، جو وہ ایک دوسرے کے ہاں تعزیت یا فاتحہ خوانی کیلئے جانے پر ایک دوسرے پر تنقید کریں تو پھر سیاست کا خدا ہی حافظ و ناصر ہو۔
یہ بھی پڑھئے : مولانا فضل الرحمان باچاخان مرکز تعزیت کیلئے آئے تھے، اے این پی روز اول سے اسرائیلی جارحیت کے خلاف ہیں، میاں افتخارحسین
“مولانا فضل الرحمان باچاخان مرکز جانے پر گورنر شاہ فرمان کا تنقیدی ٹویٹ، میاں افتخار کا جواب” ایک تبصرہ