خیبرپختونخوا میں دہشتگردی کے دوران جانوں کی نذرانے پیش کرنے والے پولیس اہلکاروں کے لواحقین کا حکومت سے مالی امداد اور نوکریاں دینے کی اپیل

پشاور (دی خیبرٹائمز جنرل رپورٹنگ ڈیسک ) خیبر پختونخوامیں دہشت گردی اور بم دھماکوں کے دوران ڈیوٹی کے دوران وفات پانے اور زخمی پولیس اہلکاروں کے بچوں نے صوبائی حکومت ودیگر اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیاکہ انکی مالی معاونت اور انہیں ملازمت دی جائے ۔پشاور پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے متاثرین شاہ خالد ودیگر نے کہاکہ انکے والدین نے پشاور سمیت صوبے کے مختلف اضلاع میں دہشت گردی کے دوران جان کی قربانی دیکر شہریوں کی جان ومال کی حفاظت کی ہے ،دہشت گردی کے نشانہ بننے والے جان بحق اور زخمی ضلع چارسدہ سے تعلق رکھنے والے پولیس اہلکاروں کے اہل خانہ انتہائی کسمپرسی میں گزررہی ہے ،انہوںنے کہاکہ آئی جی پی خیبر پختونخوا ڈاکٹر ثناء اللہ عباسی نے محکمہ پولیس میں جونیئر کلرک کی بھرتی ایٹاٹیسٹ کے ذریعے کرنے کا فیصلہ کیاہے اور پولیس سٹینڈنگ آّرڈرکے تحت کانسٹیبل آسامیوں پر بغیر ایٹاٹیسٹ کی بھرتی ہوچکی ہے جبکہ کانسٹیبل بھرتی سے رہنے والے سائلین جونیئر کلر ک کی بھرتی کیلئے موزوں ہیں۔لہٰذادوران ٹیوٹی وفات اور زخمی ہونیوالے پولیس اہلکاروں کے بچوں کو بھی محکمہ پولیس میں اپنی خدمات انجام دینے کیلئے بغیر ایٹاٹیسٹ کے بھرتی کیاجائے ۔انہوںنے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوامحمودخان اور آئی جی پولیس ڈاکٹر ثناء اللہ عباسی ودیگر حکام سے محکمہ پولیس میں اپنے ولدین کی جگہ ملازمت دینے کا مطالبہ کیاہے۔انہوںنے دھمکی دیتے ہوئے کہاکہ اگر انکے مطالبات نہ مانے گئے تو صوبائی اسمبلی کے سامنے دھرنادیاجائے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں