پاسپورٹ اور نادرا آفسز کا عملہ پشاور میں مقیم قبائلی ضلع مہمند کے عوام کو بے جا تنگ کرنے سے گریز کریں،

مہمند ( مشترم خان ) پاسپورٹ اور نادرا آفسز کا عملہ پشاور میں مقیم قبائلی ضلع مہمند کے عوام کو بے جا تنگ کرنے سے گریز کریں، رشوت نہ دینے کی صورت میں کئی دہائیوں کی پرانا ڈیٹا مانگ کر تصدیق کے نام پر تذلیل کرتے ہیں، اگر پشاور پاسپورٹ اور نادرا آفس کے عملہ نے مہمند کمیونٹی کو بے جا تنگ کرنے کا سلسلہ ترک نہ کیا تو وزیر اعلیٰ ہاؤس کے سامنے دھرنا دینگے۔ ان خیالات کا اظہار سماجی وفلاحی شخصیت ملک خان سید مہمند نے مہمند پریس کلب میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ پشاور کے پاسپورٹ اور نادرا آفسز کے عملہ نے تصدیقی عمل کے نام پر اپنے اپنے دفاتر میں رشوت کا بازار گرم کر رکھا ہے اس ضمن میں پشاور میں کئی دہانیوں سے مقیم قبائلی ضلع مہمند کا کوئی باشندہ پاسپورٹ یا شناختی کارڈ بنواتاہے تو ان دفاتر کا عملہ 1970 اور 80 کی دہائیوں ڈیٹا مانگ کر تصدیق کے نام پر غریب عوام کو بے جا تنگ کررہے ہیں جو لوگ ان کو رشوت دیتا ہے تو ان کا کام پھر خوشی سے کرواتا ہے اور جو پیسے نہیں دیتے تب ان کو تصدیقی عمل کے نام پر بے جا ٹرخاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ا ن دفاتر کے عملہ کو کسی پر کوئی شک وشبہ ہو تو وہ سٹامپ پیپرز مشران سے تصدیق کروالیں۔ کیونکہ بیشتر لوگوں کے کاغذات کو مشکوک قرار دیکر پھر ا ن پر بہت عرصے تک انکوائریاں مقرر کردیتی ہے جوکہ علاقے کے عوام کے ساتھ سراسر ظلم اور ناانصافی ہے۔ اس سلسلے میں وزیراعلیٰ خیبر پختونخواہ اور دیگر متعلقہ اداروں کے سربراہان سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ اس سنگین نوعیت کے مسئلے کا سختی سے نوٹس لے بصورت دیگر پشاور میں رہائش پزیر پورا مہمند کمیونٹی وزیراعلیٰ ہاؤس کے سامنے دھرنا دینگے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں