جانی خیل مظاہرین کمیٹی اور انتظامیہ کے مابین مذاکرات کامیاب، مزید لاشیں بچھانے کی سیاست، اچھے اور برے طالبان کا خاتمہ ہوناچاہئے

بنوں ( دی خیبرٹائمز ڈسٹرکٹ ڈیسک ) بنوں میں جانی خیل کا قبائل کا لاش سمیت احتجاج اور دھرنا کا اختتام ہوگیا، حکومت اور مظاہرین کے مابین کامیاب مزاکرات کے بعد جانی خیل کے ساتھ امن معاہدے پرعمل در امد کروانے کیلئے اتمانزئی و احمد زئی اقوام پر مشتمل سات رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی، سابقہ معاہدہ پر عمل در آمد میں کمی درپیش تھی ، اب کمیٹی نے اس پر عمل یقینی بنانے کی یقین دہانی کرائی، معاہدے کے تحت تمام قیدی رہا کئے جائنگے، جبکہ ملک نصیب کے قتل کی تحقیقات بھی کرائی جائیں گی۔
لانگ مارچ کے وقت ہونے والے تمام نقصانات کا آزالہ ہوگا، جسمیں متعدد گاڑیاں نذر آتش کئے گئے ہیں، مشران نے دھرنا ختم کرکے ملک نصیب خان کی لاش 28 روز بعد آج اتوار کے روز دفنانے کیلئے روانہ کیا،
دھرنے کے سربراہ ڈاکٹر گل عالم وزیر نے دھرنے کے شراکا کو یقین دہانی دی کہ اگر جانی خیل کا ایک بچہ بھی حکومت کے ساتھ ہونے والے مزاکرات پر خوش نہیں تو وہ اسی کے ساتھ بھی بیٹھنے کیلئے حاضر ہے، اختتام سے قبل رکن قومی اسمبلی شمالی وزیرستان محسن داوڑ نے کہا، کہ ملک بھر کی طرح جانی خیل کو بھی گوڈ بیڈ طالبان محصور کئے ہیں، انہوں نے کہا کہ خطے میں امن امان کیلئے گوڈ بیڈ طالبان کی پالیسی ناگزیر ہے، افغانستان یا پاکستان دونوں میں کہیں بھی گوڈ بیڈ طالبان کی پالیسے سے دونوں ہمسایہ دوست ممالک آرام سے نہیں بیٹھ سکتے ہیں، مسلسل لاشوں کی سیاست نے عوام کو کمزور کردیا ہے، مذید لاشوں کی سیاست ختم کیا جائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں