پشاور ( دی خیبرٹائمز کرائمز ڈیسک ) پشاور پولیس کو نشے کی حالت میں ایک شہری عامر تہکالے نے گالیاں دی تھیں، جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی، اگلے روز ہی پولیس نے عامر تہکالے کو گرفتار کرلیا، جہاں پولیس اسٹیشن میں انہیں ننگا کرکے سزا دی جارہی ہے، پولیس نے ان کی برہنہ کرنے کی بھی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل کردی۔ جس کے خلاف وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا نے آئی جی خیبرپختونخوا کو واقعے میں ملوث اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی دینے، انہیں معطل کرنے اور رپورٹ وزیراعلیٰ کو بھیجنے کی ہدایات کی، جس پرآئی جی خیبرپختونخوا نے پولیس حکام کو واقعے میں ملوث افراد کو معطل کرنے اور انہیں گرفتار کرکے سخت سزا دینے کی ہدایات جاری کردئے۔
ایس ایس پی اپریشن ظہور افریدی نے عامر تہکالے کو برہنہ کرکے سزا دینے اور ان کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل کرنے کے خلاف ایکشن لیتے ہوئے واقعے میں ملوث تین اہلکار اے ایس آئی ظاہراللہ، دو کانسٹیبل توصیف اور نعیم کو معطل کرکے ان کے خلاف ضابطہ فوجداری اور پولیس ایکٹ کے تحت ایف آئی آر درج کرکے گرفتار کرلئے ہیں، جبکہ اس واقعہ میں کمزوری کا مظاہرہ دیکھانے پر ایس ایچ او تہکال کو بھی معطل کردیا ہے۔
سوشل میڈیا پر اس ویڈیو کو وائرل کرنے کے بعد پولیس مسلسل تنقید کا نشانہ بن رہاہے، نہ صرف پولیس بلکہ پاکستان تحریک انصاف جس نے پولیس میں تبدیلی کے وعدے اور دعوے کئے تھے، انہیں بھی تنقید کا سامنا کرنا پڑرہاہے۔
پولیس کے ناروا فعل کے خلاف خیبرپختونخوا سیول سوسائیٹی نیٹ ورک نے بھی پشاور پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرے کا اعلان کیا ہے، ان کا کہنا ہے، کہ عامر تہکالے نے جو گالیاں دی تھیں، وہ بھی ایک جرم ہے، جس کیلئے قانون میں سزا موجود ہے، جو عدالت انہیں مجرم قرار دیکر سزا دینے کا حقدار ہے، لیکن پولیس نے جو انسانیت سوز راستہ اپنایا ہے، وہ بھی معافی کے قابل نہیں ہے۔
![](https://thekhybertimes.com/wp-content/uploads/2020/06/Untitled-1-79-1066x630.jpg)