پشاور ( دی خیبرٹائمز مانٹرنگ ڈیسک ) قومی ائیر لائینز کا طیارہ لاہور سے مسافروں کو لیکر کراچی ائیرپورٹ پہنچ کر آبادی پر گر کر تباہ ہوئی، پی آئی اے کے ترجمان کے مطابق طیارہ 2بجکر 37 منٹ پر تباہ ہوا۔ ترجمان کے مطابق بدقسمت طیارے کے پائیلٹ نے ٹریفک کنٹرول کو مے ڈے کی کال دی، جس کے بعدلینڈنگ سے تقریباً ایک منٹ قبل رابطہ منقطع ہوگیا، پی آئی اے ترجمان کا کہنا ہے کہ حادثے کا شکار طیارہ پی کے8303 کی عمر 10سے 11سال تھی، فنی خرابی نہیں کہہ سکتے،
ائیر پورٹ کنٹرول روم کے ساتھ آخری آڈیو ریکارڈنگ بھی میڈیا کو موصول ہوئی ہے، ائیرپورٹ حکام کے مطابق انہیں لینڈنگ کیلئے دو رن ویز فراہم کئے تھے، لیکن اچانک رابطہ منقطع ہوا۔
سیول ایوی ایشن ذرائع کے مطابق طیارے میں فنی خرابی کے باعث ان کے ٹائر نہیں کھل رہے تھے، جس پر راؤنڈ آپ بڑھانے کو کہا گیا، تاہم اسی دوران ائیر پورٹ کے ساتھ والی آبادی پر طیارہ گرکرتباہ ہوا،
بدقسمت طیارے کے میں سوار بدقسمت مسافر۔۔۔۔
پی ائی کی جانب سے فراہم کی جانے والی فہرست کے مطابق 51مرد، 31 خواتین اور 9 بچے شامل ہیں۔
مسافروں میں سینیئر صحافی اور نجی نیوز چینل 24 نیوز کے ڈائریکٹر انصار نقوی بھی شامل ہے،
طیار ے میں سوار عملہ آراکین کے ناموں کی فہرست بھی ہی آئی اے نے جاری کردیا۔
کپٹن سجاد گل جو طیارے کو آڑارہے تھے، مدیحہ ارم، عاصمہ، عبدالقیوم اشرف، فرید احمد، ملک عرفان رفیق اور عثمان اعظم شامل ہیں ۔
طیارہ گرتےہوئے پہلے آبادی کی چھتوں سے ٹھکراگئی، پھر آچانک ہر طر ف آگ ہی آگ۔۔۔ جس کے باعث علاقے میں مواصلاتی اور بجلی کا نظام بھی درہم برہم ہوگیا،
طیارہ جناح کالونی میں گرنے کے باعث متعدد افراد کے زخمی ہونے کہ بھی اطلاع ہوصول ہوئی ، جس کیلئےقریبی ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی ہے،