افغانستان میں قیام امن کیلئے کوششیں تیز، رہ جانے والے 2 ہزار طالبان قیدیوں کی رہائی بھی جلد متوقع ہے

پشاور ( دی خیبرٹائمز افغان ڈیسک ) افغانستان میں مستقل قیام امن کیلئے امارت اسلامی افغانستان ( افغان طالبان ) افغان حکومت اور افغان صدر ڈاکٹر اشرف غنی نےکوششیں تیز کردی ہیں، قیدیوں کی رہائی کا سلسلہ مرحلہ وار شروع ہے، افغان حکومت نے اب تک 3 ہزار کے قریب افغان طالبان کے قیدی رہاکردئے ہیں، جو آئیندہ چند روز میں 5 ہزار قیدی رہاہونگے، جو دوحہ امن معاہدے کی شرائط میں شامل ہے، افغان طالبان نے بھی مرحلہ وار اب تک حکومت کے 6 سو سے کے قریب قیدی رہاکردئے ہیں، جو ایک ہزار تک رہاہونے ہیں۔ دونوں فریقین نے غیر اعلانیہ جنگ بندی یا تشدد میں کمی کے فیصلے پر قائم ہیں، قیدیوں کی تصدیق کیلئے افغان طالبان کا 5 رکنی ٹیکنیکل ٹیم بھی کابل میں موجود ہے، افغان حکومت کے ترجمان صدیق صدیقی نے آج پریس کانفرنس میں کہا ہے، کہ افغان صدر ڈاکٹر اشرف غنی جلد ہی باقی رہ جانے والے طالبان قیدیوں کی رہائی پر دستخط کرینگے، ان کا کہنا تھا، کہ قیدیوں کے معاملے پر بین الافغان امن مذاکرات میں ڈیڈ لاک پیدا ہواتھا، جس کے خاتمے کیلئے افغان صدر سنجیدہ ہے،
28 فروری 2020 کو امریکا اور افغان طالبان کے مابین افغان امن معاہدے کے تحت مجموعی طورپر 6 ہزار قیدی رہاہونگے۔ دوحہ قطر میں موجود افغان طالبان مذاکراتی ٹیم کے ترجمان سہیل شاہین نے اپنے ایک ٹویٹرپیغام میں کہا ہے، کہ طالبان قیدیوں کی رہائی کا سلسلہ نیگ شگون عمل ہے، افغان حکومت جس دن بھی ان کے 5 ہزار قیدیوں کی رہائی کاکام مکمل کریں، ایک ہفتے بعد امارت اسلامی افغانستان بین الافغان امن مذاکرات شروع کرنے کیلئے تیار ہوجائینگے۔
واضح رہے کہ امریکا کا افغانستان امن کیلئے خصوصی نمائندے زلمے خلیل زاد کا حالیہ دورہ امریکا، قطر، پاکستان، اور اب افغانستان کے بعد افغانستان میں قیام امن کیلئے سنگ میل ثابت ہورہاہے، پاکستان کے آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی کا دورہ کابل بھی انتہائی اہم ہے، پاکستان نے افغان حکومت اور زلمے خلیل زاد کو افغانستان میں مستقل اور پائیدار قیام امن کیلئے ہر قسم کی تعاؤن کی یقین دہانی کرادی ہے،
مبصرین کے مطابق افغان امن کیلئے پاکستان اہم رول آدا کرسکتے ہیں، اسی طرح افغانستان کے دیگر ہمسایہ اور دوست ممالک مثلاً ایران، روس اور تاجکستان وغیرہ کی بھی اہم رول آداکرنے کی ضرورت ہے۔ جس کے بغیر افغان امن عمل ایک خواب ہی ثابت ہوسکتاہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں