شمالی وزیرستان میں طالبانائزیشن کے دوران بند ہونیوالا صدیوں پرانا تہوار ملک اشدر ایک بار پھر منایا گیا

میرانشاہ ( دی خیبرٹائمز ڈسٹرکٹ ڈیسک ) شمالی وزیرستا ن کا عید قربان سے ایک دن پہلے لگنے والا صدیوں پُرانا تہوار ملک اشدر دو دہائیوں کے طویل وقفے کے بعد اس سال بھرپور جوش و خروش کے ساتھ منایا گیا جس میں شمالی وزیرستان کے کونے کونے سے ائے ہوئے نوجوانوں ، بچوں ، بوڑھوں اور بچیوں نے بھی شرکت کی ۔ کئی سو سال سے منایا جانے والا یہ تہوار عید الضحی ٰ سے ایک روز پہلے میرانشاہ اور میرعلی کے عین وسط میں تپی نامی علاقے کی پہاڑیوں کے بیچوں بیچ وہاں منایا جاتا ہے جہاں روایات کے مطابق ملک اشدر نامی اولیاء اللہ مدفون ہیں ۔ لوگ اس مخصوص روز اسی میدان میں جا کر مزار پر حاضری اور فاتحہ پڑھتے ہیں اور کھانے کی سٹالوں پر جا کر مختلف قسم کے روایتی ڈشز کھاتے ہیں ۔ حال ہی میں شائع ہونے والی کتا ب ” وزیرستان کا ثقافتی ورثہ ” میں ملک اشدر نامی اس تہوار کے بارے میں لکھا گیا ہے کہ پہلے زمانے میں یہاں مزار کے احاطے میں کھلے میدان میں گھوڑ سواری ، نیزہ بازی اور نشانہ بازی کے مقابلے ہوا کرتے تھے جس میں مختلف دیہاتوں کے لوگ اپنا پنا ہنر ازماتے تھے تاہم دہشت گردی کے اتے ہی وزیرستان کا یہ ثقافتی ورثہ بھی معدوم ہو گیا جس کو گزشتہ سال سے یوتھ اف وزیر ستان اور دیگر تنظیموں کی مدد سے دوبارہ احیاء کیا جا رہا ہے ۔ اس سال تہوار میں شریک ایک نوجوان تابعدار داوڑ نے بتایا کہ میلے میں لوگوں کی تعداد زیادہ نہ تھی تاہم یہ بڑی خوش ائند بات ہے کہ ہمارا ایک تاریخی میلہ دوبارہ زندہ ہورہا ہے اور جب موسم اچھا ہو تو اس میں مزید نکھار آسکتا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں