پاراچنار میں پرائیویٹ تعلیمی اداروں کے طلبہ نے اپنے مطالبات کے حق میں احتجاجی مظاہرہ کیا اور تعلیمی اداروں کی فیس معاف کرنے کا مطالبہ کیا

پاراچنار ( دی خیبر ٹائمز ڈسٹرکٹ ڈیسک ) قبائلی ضلع کرم کے مختلف تعلیمی اداروں کے طلبہ اپنے مطالبات کے حق میں احتجاج کرتے ہوئے پریس کلب پاراچنار پہنچے جہاں پر احتجاجی مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے سید شمیم ، علی رضا ، فہیم علی اور دیگر طلبہ رہنماؤں نے کہا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے طلبہ کا قیمتی وقت ضائع ہوگیا ہے اور طلبہ پڑھائی سے محروم رہ گئے ہیں اس وجہ سے پرائیویٹ تعلیمی اداروں کی فیس مکمل طور پر معاف کئے جائیں طلبہ کا کہنا تھا کہ وہ سکولوں کے بھاری فیس برداشت نہیں کر سکتے اور غریب لوگوں کیلئے بھاری فیسیں ذہنی پریشانی کا باعث ہے
پیپلز پارٹی کے رہنما جمیل طوری اور سماجی رہنما علی جواد نے مظاہرین سے سپنے خطاب میں کہا کہ کورونا وائرس کے باعث معمولات زندگی بری طرح سے مفلوج ہوگئی ہے بیشتر طلبہ کے والدین پرائیویٹ اداروں میں مزدوری کرتے تھے انہیں بھی اس دوران کسی قسم تنخواہیں یا حکومتی امدادی پیکج نہیں ملے ہیں جس کے باعث وہ پرائیویٹ تعلیمی اداروں کے بھاری فیسیں برداشت نہیں کرسکتے انہوں نے حکومت سے اس حوالے سے اقدامات اٹھانے اور طلبہ کو ذہنی اذیت سے نجات دلانے کا مطالبہ کیا
دوسری جانب نیشنل ایجوکیشن کونسل قبائلی اضلاع کے رہنما محمد حیات خان کا کہنا تھا کہ حکومت اور ریگولیٹری اتھارٹی نے دس اور بیس فیصد ڈسکاؤنٹ دینے کا جو اعلان کیا تھا اس پر عمل جاری ہے تاہم فیسوں کی مکمل معافی ان کیلئے ناممکن ہے کیونکہ انہوں نے بھی بھاری کرایے اور تنخواہیں ادا کرنے ہیں سکولوں کے سربراہان کا کہنا تھا کہ حکومت تعلیمی اداروں کو مراعاتی پیکج دیں تاکہ وہ طلبہ کو ذیادہ سے ذیادہ ریلیف دے سکیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں