شمالی وزیرستان میں پانچویں جماعت کے طالبعلم کی شہادت کے خلاف ہائی سکول حیدر خیل کے سٹاف کا ہنگامی اجلاس

میرعلی ( دی خیبرٹائمز ڈسٹرکٹ ڈیسک ) شمالی وزیرستان تحصیل میرعلی کے نواحی گاؤں حیدر خیل میں سیکیورٹی فورسز کے اپریشن میں پانچویں جماعت کا طالبعلم مامور خان کو شہید کردیا، جبکہ جماعت نہم کے طالبعلم دلشاد کو حراست میں لیکر پوچھ گچھ کیلئے نامعلوم مقام منتقل کردیا،
گورنمنٹ ہائی سکول حیدر خیل کے اساتذہ نے ایک طالبعلم کی شہادت اور دوسرے کو حراست میں لینے کے خلاف ہنگامی اجلاس طلب کرلیا، اجلاس میں قرار داد کے زریعے مطالبہ کیا ہے، کہ حراست میں نویں جماعت کے طالبعلم دلشاد کو فوری طور پر رہا کرکے پانچویں جماعت کے طالبعلم کو شہید قرار دیکر گورنمنٹ ہائی سکول حیدر خیل کو شہید کے نام سے منسوب کیاجائے، اور شہید کے لواحقین کو شہیدا کے پیکیج میں شامل کیا جائے،
اساتذہ نے کہا ہے کہ حراست میں لئے جانے والے طالبعلم دلشاد جو نویں جماعت کا طالبعلم اور اپنے کلاس کا مانیٹر بھی ہے، کو رہا کرکے آئندہ ایسی صورت حال میں محکمہ تعلیم کو اعتماد میں لیکر قانونی دائرے میں رہ کر سیکیورٹی فورسز کو پوچھ گچھ کرنی چاہئے، اساتذہ نے یہ بھ مطالبہ کیا ہے، کہ مستقبل میں اگر کسی ٹیچر یا طالبعلم سے پوچھ گچھ کرنا مقصد ہو، تو فوری طور پر محکمہ تعلیم کے حکام کو اعتماد میں لیکر تفتیش کرسکتے ہیں،
سکول کے اساتذہ نے یہ بھی کہا ہے، کہ حراست میں لئے جانے والے طالبعلم کو کل تک رہا کیاجائے، بصورت دیگر وہ کلاسوں کا بائیکاٹ کرکے احتجاجاً سڑکوں پر تب تک نکل آئینگے جب تک ان کے جائز مطالبات پورے نہ کئے جائیں،

اپنا تبصرہ بھیجیں