نوشہرہ ( دی خیبرٹائمز ڈسٹرکٹ ڈیسک ) نئے خیبر پختوننخواہ میں تبدیلی کے دعویدار حکومت پولیس کارویہ تبدیل نہ کرسکا، روائتی انداز اپناتے ہوئے پولیس نے 19سالہ لڑکی حدیقہ پر بدترین تشدد کیا ہے، حدیقہ نے ڈی سی او نوشہرہ کو تحریری درخواست دی ہے، کہ نواحی علاقے جلوزئی میں ایس ایچ او نے انہیں اس وقت تشدد کا نشانہ بنایا، جب ان کی سسرالیوں نے اس پر 5 لاکھ روپے کی چوری کا دعویٰ کیا، 19سالہ حدیقہ نے ان کی دیور پر کو بھی مورد الزام ٹہراتے ہوئے دعویٰ کیا ہے، کہ دیور کی جانب سے انہیں بد اخلاقی کام اپنانے پر مجبور کرنے کی بھی کوشش کی گئی ہے، متاثرہ لڑکی نے تحریر کیا ہے، کہ سسر اور دیور نے تشدد کے بعد اسے پولیس کے حوالے کردیا ہے،
جہاں ایس ایچ او تھانہ جلوزئی نے 19 سالہ حاملہ لڑکی حدیقہ پر بدترین تشدد کی ہے، پولیس تشدد کے دوران وہ بے ہوگئی، حدیقہ درخواست میں یہ بھی کہتی ہے، کہ پولیس کی جانب سے ان پر واقعے کو دبانے کی کوشش کی گئی ہے، جبکہ ایس ایچ او تھانہ جلوزئی نے متاثرہ لڑکی کے اہلخانہ کو معاملہ دبانے کی دھمکیاں بھی دی جارہی ہے۔
