شمالی وزیرستان میں جاری اراضی تنازعہ میں فائرنگ پر جرگہ مشران نے قابو پالیا

میرعلی ( دی خیبرٹائمز ڈسٹرکٹ ڈیسک ) شمالی وزیرستان کے دو بڑے قبیلو ں عیدک اور بورا خیل کے مابین انتظامیہ کے تشکیل کردہ جرگے نے 5 اگست تک فائربندی کراکر ہر ایک قبیلے سے پانچ پانچ کروڑ نقد برامتہ ( زر ضمانت ) وصول کرلی جبکہ اس سے قبل بھی بھاری ہتھیاروں سے ایک دوسرے کے اوپر فائرنگ میں اتوار کو عیدک قبیلے کا ایک شخص گولہ لگنے سے جاں بحق ہو گیا ہے۔ مقامی انتظامیہ اور فائر بندی کرانے والے ثالثان کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں تصدیق کی گئی ہے، کہ عیدک اوربورا خیل قبیلوں کے درمیان اراضی کے پچاس سالہ تنازعہ میں فریقین کے درمیان سیز فائر ہو چکا ہے اور انتظامیہ کی طرف سے تشکیل کردہ اتمانزئی مشران کے جرگے کو دونوں قبیلوں نے امن کے نام پر 5، 5 کروڑ کا برامتہ دیکر مورچے خالی کروانے کا عمل بھی شروع کیا ہے ، جرگے میں شامل ایک رکن نے بتایا کہ تین دن کی محنت کے بعد آخر کار دونوں فریقین اس بات پر رضامند ہو ئے کہ مذکورہ تنازعے کا فیصلہ 1995میں پولیٹیکل انتظامیہ کے دور میں کئے گئے فیصلے کی روشنی میں کیا جائے گا۔ جرگہ کے مطابق اس خونی تنازعے نے اب تک دونوں قبیلوں کے 111 افراد کی قیمتی زندگیا نگل لی ہیں ، جس میں تازہ ترین واقعہ اتوار کی صبح پیش آیاجس میں عیدک قبیلے کا ایک شخص گولہ لگنے سے جاں بحق ہو گیا، عیدک اور بوراخیل قبیلو ں کے میٹرک اور انٹر کا امتحان دینے والے طلباء کیلئے اپنے اپنے علاقوں میں امتحانی مراکز کا انتظام کیا گیا ہے کیونکہ دونوں قبیلوں نے اپنی اپنی حدود میں سڑک پر ناکہ بندی کراکر ایک دوسرے کے افراد کو پکڑ نا بھی شروع کیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں